شاہ محمود قریشی

مہاجرین کی دیکھ بھال کرنےوالے ممالک، وسائل کی گنجائش بڑھانے کےلئے اقدامات،وزیر خارجہ

اسلام آباد(عکس آن لائن) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مہاجرین کا عالمی دن امن وآشتی، تنازعات سے بچاو اور ان کے حل کی اہمیت کی یاد دلاتا ہے۔ تنازعات کے باعث لاکھوں لوگ اپنے گھروں سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔

اس سال کورونا وبا کی تباہ کاری نے تشدد اور تنازعات کے باعث بے گھر ہونے والے افراد کی مشکلات مزید بڑھادی ہیں۔ آج دنیا میں عالمی سطح پرایک مشترکہ ذمہ داری کے طورپر مہاجرین اوران کی میزبانی کرنے والے ممالک کی مددکی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔

ناگزیر ہے کہ مہاجرین کی دیکھ بھال کرنے والے ممالک کے وسائل کی گنجائش بڑھانے کے لئے عالمی سطح پراقدامات کئے جائیں تاکہ مہاجرین کی دیکھ بھال کے لئے مطلوبہ وسائل کی فراہمی یقینی ہوسکے۔

مہاجرین کے عالمی دن پر پیغام میں وزیر خارجہ نے کہا چالیس سال سے زائد عرصہ سے پاکستان لاکھوں افغان مہاجرین کے لئے مثالی فراخدلی، بھائی چارے اور رحم دلی کا مظاہرہ کررہا ہے۔

ان ہی انسانی اقدار سے مل کر پاکستان کی صحت عامہ، تعلیم، روزگار اور سماجی میل میلاپ کی پالیسیاں متشکل ہوئی ہیں۔

کورونا وبا سے نمٹنے کے لئے ہماری حکمت عملی اجتماعیت پر مبنی ہے اور افغان مہاجرین کسی امتیاز یا فرق کے بغیر صحت عامہ کی سہولیات سے یکساں انداز میں استفادہ کررہے ہیں۔

دنیا میں سب سے بڑی مہاجرین کی آبادی کی دیکھ بھال، تحفظ، شعور اور ان سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کے لئے پاکستان نے بھرپور کوششیں کی ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کی مشترکہ میزبانی میں دسمبر2019 میں جینیوا میں پہلی بار مہاجرین کے عالمی فورم کا اجلاس منعقد کیاگیا۔

فروری 2020 میں پاکستان نے اسلام آباد میں افغان مہاجرین کی ملک میں چالیس سال سے موجودگی کو منانے کے لئے ’افغان مہاجرین کی عالمی کانفرنس‘ کا انعقاد کیا اور افغان مہاجرین کے دیرینہ چلے آنے والے مسئلہ کے پائیدار حل پر سوچ بچار کی۔

پاکستان اقوام متحدہ کے مہاجرین کے لئے ادارے (یو۔این۔ایچ۔سی۔آر) کی دنیا بھر میں کاوشوں کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کے حوالے سے ’یو۔این۔ایچ۔سی۔آر‘ کی اپیل پر مثبت جواب کا منتظر ہے۔

اس دن کے موقع پر پاکستان عالمی ذمہ داریوں اور ان میں حصہ داری کے اصول پر کاربند رہنے، پائیدار حل تلاش کرنے اور افغانستان کے جلد ازجلد پرامن تصفیہ کے لئے اپنے عزم کی تجدید کرتا ہے ،

تاکہ باہمی طورپر طے شدہ ، مناسب وسائل کی دستیابی اور وقت کے واضح تعین کے حامل طریقہ کار کے تحت افغان مہاجرین کی پورے عزت ووقار کے ساتھ بتدریج اپنے گھروں کو واپسی کی راہ ہموار ہوسکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں