شرجیل میمن

حالیہ سیلاب کسی زلزلے سے کم نہیں، شرجیل میمن

کراچی (نمائندہ عکس ) وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حالیہ سیلاب کسی زلزلے سے کم نہیں ہے،سندھ کے 23 اضلاع سیلابی پانی کی لپیٹ میں ہیں ، اس وقت حکومت پر بہت زیادہ پریشر ہے،منچھر میں کٹ لگا دیا گیا، وزیرِ اعلی کا آبائی حلقہ ڈوبنے کا خطرہ ہے ۔ صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے راول ہاس حیدرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مچھر جھیل کو کٹ لگانے کے لئے افواہیں جنم لے رہی تھی، 120 آر ایل تک منچھر میں پانی کی سطح ہوئی، ہوا کی وجہ سے مزید بڑھ رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ جو منچھر کو کٹ دیا گیا ہے اس کے تین سے چار یوسیز متاثر ہونگی جبکہ 1 لاکھ 25 ہزار اس سے متاثر ہیں، حکومت کی تمام مشینری وہاں پر موجود ہے اور وزیراعلی سندھ بھی منچھر کے مقام پر موجود ہیں۔ شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ میں اس وقت 6 لاکھ سے زائد متاثرین ریلیف کیمپس میں موجود ہے جبکہ 1 لاکھ پندرہ ہزار راشن بیگز متاثرین میں تقسیم کردیئے گئے ہیں اور مزید متاثرہ علاقوں میں راشن کی تقسیم کا کام حکومت نے شروع کردیا گیا ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ این جی اوز اور صاحب حیثیت لوگ حکومت سے تعاون کرکے راشن تقسیم میں مدد کریں۔ انکا کہنا ہے کہ سندھ میں اس وقت 23 اضلاع ابھی سیلابی پانی کی لپیٹ میں ہیں، سندھ حکومت کے قائم کردہ ریلیف کیمپس میں ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے اور جو سنجیدہ کیسز ہیں انکو اسپتال منتقل کروا رہے ہیں۔ شرجیل میمن نے کہا کہ اچانک لاکھوں کو ریسکیو کرنا حکومت کے لئے بھی چیلنج ہے، ابھی ایمرجنسی بنیادوں پر مزید ٹینٹ سٹیز قائم کیے جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پر بہت زیادہ پریشر ہے حکومت اپنا کام کررہا ہے، لوگوں کو آگاہی دینے کی ضروت ہے، حکومت کی ترجیح ہے کہ شہری آبادی کو کسی صورت بھی بچایا جائے، کچے کے علاقے میں متاثرین کو ریلیف کیمپس میں جگہ دے رہے ہیں۔ منچھر جھیل کو باغ یوسف کےمقام پر کٹ لگا دیا گیا، وزیرِ اعلی سندھ کا آبائی حلقہ یو سی واہڑ بھی متاثر ہوسکتا ہے۔ ڈپٹی کمشنر فرید مصطفی کے مطابق منچھرجھیل کو آر ڈی 14 اور 15 پر کٹ لگایا گیا ہے۔ جھیل میں کٹ لگانے سے 5 یونین کونسلوں کی 83 ہزار سے زائد آبادی کی نقل مکانی جاری ہے۔ ڈی سی کا کہنا ہے کہ لوگوں کو ٹرانسپورٹ اور ان کی رہائش کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں۔ منچھرجھیل میں کٹ لگنے کے بعد وزیرِ اعلی سندھ کا آبائی حلقہ یو سی واہڑ سمیت بوبک،جعفر آباد،چنا اور یو سی اراضی زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں