مالی سال

مالی سال 2022-23ء کیلئے منظور کیا گیا پنجاب کافنانس بل (آج )سے نافذ العمل ہو گا

لاہور(عکس آن لائن ) مالی سال 2022-23ء کے لئے منظور کیا گیا پنجاب کافنانس بل آج ( جمعہ) یکم جولائی سے نافذ العمل ہو گا ۔پنجاب حکومت کی جانب سے مالی سال 2022-23کے منظور کئے گئے فنانس بل کے مطابق شہری علاقوں میں ہر طرح کی غیر منقولہ جائیدادوں کی معمول کی منتقلی عدالتی احکامات کے تحت ، ایکسچینج آف پراپرٹی،لیز کی پراپرٹی کی منتقلی سمیت ہر قسم کی غیر منقولہ جائیداد کی منتقلی پر عائد ایک فیصد سٹیمپ ڈیوٹی کو بڑھا کر 2فیصد کردی گئی ہے ۔ یکم جولائی 2022ء کے بعد لاہور ڈسٹرکٹ بشمول لاہورکنٹونمنٹ اور والٹن کٹونمنٹ میں تعمیر ہونے والے دو کنال یا اس سے زائد پرتعمیر ہونے والے پر تعیش گھروں پر فی کنال کم سے کم 3لاکھ روپے اور زیادہ سے زیادہ 25لاکھ روپے ،اسی طرح آٹھ کنال یا اس سے زیادہ پر تعمیر ہونے والے گھروں پر کم سے کم 4لاکھ روپے اور زیادہ سے زیادہ 40لاکھ روپے،ریٹنگ ایریاز آف ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ز ،ڈسٹرکٹ اور تمام کنٹونمنٹس میں دو کنال یا اس سے زائد پر تعمیر ہونے والے گھروں پر فی کنال کم سے کم ٹیکس 2لاکھ روپے اور زیادہ سے زیادہ سے زیادہ 18لاکھ مقرر کرنے ،انہی علاقوںمیں 8کنال یا اس سے زائد پر تعمیر ہونے والے پر تعیش گھروں پر کم سے کم فی کنال ٹیکس 3لاکھ روپے اور زیادہ سے زیادہ 35لاکھ روپے کرنے ،

ان ریمینگ ریٹنگ ایریاز اور کنٹونمنٹنس میں دو کنال یا اس سے زائد پر تعمیر ہونے والے گھروں پر فی کنال کم سے کم ٹیکس ایک لاکھ 25ہزار روپے اور زیادہ سے زیادہ 15لاکھ روپے ،انہی علاقوںمیں آٹھ کنال یا اس سے زائد پر تعمیر ہونے والے پر تعیش گھروں پر فی کنال کم سے کم ٹیکس 2لاکھ اور زیادہ سے زیادہ 24لاکھ روپے عائد کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے ۔ پنجاب حکومت نے رواں مالی سال کے فنانس بل میں الیکٹرک وہیکلز کے لئے ٹیکس رجسٹریشن کی فیس مقرر کرنے کے لئے ایک کلو واٹ کو18.77سی سی انجن کی پاور کے برابر کرنے کی بھی منظوری دیدی ہے ،الیکٹرک وہیکلز کے فروغ کے لئے الیکٹرک وہیکلز پر رجسٹریشن ٹیکس کی 95فیصد چھوٹ کو 30جون2023ء تک جاری رکھا جائے گا ۔مالی سال کے فنانس بل میں سیلز ٹیکس ایکٹ 2012میں ترمیم کرتے ہوئے انٹر نیٹ کے سٹوڈنٹس پیکج پر ٹیکس چھوٹ ختم ،

ایک سال میں ٹیکس کی پے منٹ اگر 50ہزار روپے سے زائد ہے تو اس کی بذریعہ چیک جمع ادائیگی ہو گی ،اسی طرح آئوٹ پٹ ٹیکس کی ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ جو 80فیصد تھی اسے بڑھا کر 90فیصد کرنے کی منظوری دیدی ہے۔فنانس بل میں سیلز ٹیکس ایکٹ2012ء میں ترمیم کرتے ہوئے متعدد جرمانے بڑھادئیے گئے ہیںجس کے تحت اگر کوئی شخص سیلز ٹیکس ایکٹ کی کسی بھی شق کی خلاف ورزی کرے گا تو اس پر کل ٹیکس کے 5فیصد کے برابر جرمانہ ہوگاجواس سے قبل یہ جرمانہ 10ہزار روپے یا کل ٹیکس کے 3فیصد کے برابر تھا،اگر کوئی کاروباری شخصیت اپنی کاروباری جگہ کا پتہ تبدیل کرتا ہے اور اتھارٹی کو آگاہ نہیں کرتا تو اس پر پہلے کم سے کم جرمانہ50ہزار روپے عائد تھا اور اس کی زیادہ سے زیادہ حد مقرر نہیں تھا تاہم اب اس کی زیادہ سے زیادہ حد 1لاکھ روپے مقرر کر دی گئی ہے۔ اسی طرح اگر کوئی غیر متعلقہ شخص انوائس جاری اور اس میں ٹیکس کی کٹوتی کرے تو اس شخص پر 10ہزار روپے یا کل ٹیکس کے 5فیصد کے برابر جرمانہ ہوگا۔اگر کوئی بینک کسی ٹیکس نا دہندہ کا اکائونٹ اتھارٹی کی ہدایت پر منجمد نہیں کرتا تو اس پر ایک لاکھ روپے ٹیکس یا سالانہ کل ٹیکس کے برابر جرمانہ عائد کیا جائے گا، علاوہ ازیں متعلقہ بینک آفیسر کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا جائے گا۔ اسی طرح اگر کوئی شخص مقرر ہ مدت کے بعد قابل ادا ٹیکس 10دن تاخیر سے ادا کرتا ہے تو اس پرپہلے جو جرمانہ500روپے فی دن تھا اسے بڑھا کر 10ہزار روپے یا کل ٹیکس کے 5فیصد کے برابر جرمانہ عائد ہوگا،اگر کوئی ٹیکس دہندہ اتھارٹی کی جانب سے تین نوٹسز ملنے کے بعد بھی ریکارڈ فراہم نہیں کرتا تو سمجھا جائے گا کہ اس نے کاروبار کا ریکارڈ مرتب نہیں ۔

اسے پہلے ڈیفالٹ پر 25ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے اور اس کے بعد ہر ڈیفالٹ پر ایک لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا ،اگر اتھارٹی کسی کاروبار کو سیل کرتی ہے اور اس کا مالک خلاف ورزی کرتے اس جگہ کو کاروباری مقاصد کے لئے استعمال کرتا ہے تو پہلے اس کا جرمانہ 25ہزار روپے یا سالانہ کل ٹیکس کے 10فیصد تھا جسے اب بڑھا کر ایک لاکھ روپے یا کل ٹیکس کے برابر جرمانہ عائد ہوگا۔ پراپرٹی ٹیکس پر جمع کرانے پر دی جانے والی رعایتیں مالی سال 2022-23 میں بھی جاری رکھنے کی منظوری دی گئی ہے جس کے مطابق ای پے منٹ سسٹم کے ذریعے ٹیکس جمع کرانے پر 5فیصد کی رعایت ،2022-23کے دوران پراپرٹی ٹیکس کی وصولی ہو گی جو کہ پہلے کوارٹر میں سالانہ بنیادوں پر پراپرٹی ٹیکس جمع کرانے پر 5فیصدرعایت ،

دوسرے کوارٹر میں پراپرٹی ٹیکس کی وصولی بغیر رعایت کی جائے گی جبکہ تیسرے اور چوتھے کوارٹر میں وصول کئے جانے والے پراپرٹی ٹیکس پر کل ٹیکس کا فی ماہ ایک فیصد سرچارج وصول کیا جائے گا۔ موٹر وہیکل ایکٹ 1958کے تحت ای پے منٹ کے ذریعے ٹیکس ادا کرنے والوں کو 5فیصد کی رعایت جاری رکھی جائے گی اور رواںمالی سال کے دوران موٹر وہیکل ٹیکس کی وصولی کے لئے پہلے کوارٹر میں 5فیصد رعایت دی جائے گی، دوسرے کوارٹر میں ٹیکس وصولی رعایت کے بغیر جبکہ تیسرے اور چوتھے کوارٹر میں ٹیکس کی وصولی موٹر وہیکل ایکٹ کے سیکشن 9میں دئیے جانے والے جرمانوں کے ساتھ کی جائے گی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں