عبداللہ عبداللہ

عبداللہ عبداللہ طالبان کے ساتھ عبوری حکومت کے قیام سے متعلق مذاکرات پر آمادہ

کابل(عکس آن لائن) افغانستان کی اعلی کونسل برائے قومی مفاہمت کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے.

کہ بین الافغان مذاکرات شروع ہونے پر وہ طالبان کے ساتھ عبوری حکومت کے

قیام سے متعلق بات چیت کے لیے بھی تیار ہیں۔

میڈیارپورٹس کے مطابق عبداللہ عبداللہ تنازعات کے حل اور ان کی روک تھام کے لیے

قائم امریکی ادارہ برائے امن میں ایک مباحثے کے دوران آن لائن گفتگو کر رہے تھے۔

مباحثے کے دوران ان سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ افغان حکومت اور طالبان کی

مشترکہ عبوری حکومت کے قیام کی طالبان کی تجویز تسلیم کر سکتے ہیں؟

اس کے جواب میں عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ وہ اس پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

فریقین کو کئی دہائیوں سے جاری دشمنی ختم کرنے کے لیے سمجھوتا کرنے پر تیار رہنا چاہیے۔

اس لیے مذاکرات کی میز پر آئیں اور یہاں بات کریں۔

عبداللہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے خیالات میں لچک پیدا کرنی ہو گی۔

اب ہمیں پائیدار امن کے راستے پر چلنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

عبداللہ عبداللہ کا یہ بیان افغان صدر اشرف غنی کے اس حالیہ بیان کے بالکل برعکس ہے.

جس میں انہوں نے طالبان کے ساتھ امن معاہدے کے پیشِ نظر عبوری حکومت

کے قیام کے لیے اپنے عہدے سے ہٹنے کے کسی بھی امکان کو مسترد کیا تھا۔

عبداللہ عبداللہ کے حالیہ بیان پر افغان صدر یا ان کے دفتر سے کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا۔

عبداللہ عبداللہ نے اپنی گفتگو کے دوران واضح کیا ،

کہ طالبان افغان حکومت کے ساتھ امن مذاکرات تب تک شروع نہیں کرنا چاہتے .

جب تک حکومت ان کے پانچ ہزار قیدی رہا نہیں کر دیتی۔

انہوں نے کہا کہ 75 فی صد قیدیوں کو رہا کیا جا چکا ہے جب کہ باقی کو بھی جلد رہا کر دیا جائے گا۔

عبداللہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ طالبان نے بھی بدلے میں ایک ہزار افغان سیکیورٹی اہلکار رہا کرنے ہیں .

جن میں سے 600 قیدی رہا ہو چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں