آٹے

آٹے اور تازہ دودھ کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ

کراچی (عکس آن لائن )تاریخ کی بد ترین مہنگائی سے پریشان شہریوں کو فلور ملرز اور تازہ دودھ بیچنے والے ریٹیلرز نے قیمتوں میں مزید اضافہ کر کے ایک اور جھٹکا دیدیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ چند مہینوں کے دوران قیمتوں میں مسلسل اضافے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے فلور ملز نے اگست کے آخری ہفتے کے 94 روپے کے مقابلے میں اب آٹا نمبر2.5 کی قیمت 99 روپے فی کلو مقرر کی، سپر فائن اور فائن فلور کے نرخ اب 104 روپے مقرر کردیے گئے جو کہ اس سے قبل 96 روپے فی کلو تھے،10 کلو آٹے کے تھیلے کا نیا ریٹ 995 روپے مقرر کیا گیا ہے جو کہ اس سے قبل 945 روپے مقرر کیا گیا ہے۔یکم ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے لیے جاری کردہ سینسیٹو پرائس انڈیکیٹر کے مطابق، 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 25 اگست کو ایک ہزار 880 روپے سے بڑھ کر ایک ہزار 960 روپے تک پہنچ گئی۔

ریٹیلر دکاندار 5 کلو برانڈڈ فائن آٹے کے تھیلے کے لیے 580 روپے وصول کر رہے ہیں ،اس اضافے سے قبل 550 روپے چارج کر رہے تھے ،10 کلو کے تھیلے کی قیمت 11 سو روپے کردی گئی ہے جو اس سے قبل ایک ہزار ایک سو بیس یا ایک سو تیس روپے تھی۔ریٹیلرز کے مطابق یہ قیمتیں پرانی قیمتوں میں اضافے کے مطابق ہیں جب کہ گزشتہ 2 روز میں ملز کی جانب سے کیے گئے اضافے قیمتیں مزید بڑھیں گی۔ایک ملر نے بتایا کہ سیلاب اور سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ کے باعث سندھ کے کئی علاقوں سے گندم کی سپلائی کم ہونے کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں گندم کی سپلائی کافی کم ہو گئی ہے جس کے نتیجے میں اوپن مارکیٹ میں گندم کے 100 کلو تھیلے کی قیمت اب 8500 روپے ہوگئی جو چند روز قبل تک 7800 روپے تھی۔دوسری جانب 10 روپے اضافے کے بعد ایک لیٹر تازہ دودھ کی قیمت اب 180 روپے فی لیٹر ہوگئی ہے۔

اضافے سے قبل تازہ دودھ کی فی لیٹر قیمت جولائی میں 20 روپے اور مارچ میں 10 روپے بڑھائی گئی تھی جو کہ اس اضافے سے قبل 140 روپے میں فروخت ہو رہا تھا۔ایف بی ایریا میں موجود ایک دودھ فروش ریٹیلر نے بتایا کہ اس نے 6ہزار 100 روپے فی من دودھ کے حساب سے دودھ خریدا تھا جس کی قیمت چند روز قبل تک 5 ہزار 750 روپے تھی۔کراچی دودھ ریٹیلرز ایسوسی ایشن (کے ایم آر اے) کے میڈیا کوآرڈینیٹر وحید گدی نے ڈان کو بتایا کہ شہر میں دو ریٹیل ریٹ پر دودھ بیچا جارہا ہے، کہیں دودھ 180 روپے جب کہ کچھ علاقوں میں 190 روپے فی کلو فروخت کیا جا رہا ہے۔قیمتوں میں اضافے کا ذمیدار ہول سیلر ٹھہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجلی ، ٹرانسپورٹیشن، شاپنگ بیگز، لیبر چارجز وغیرہ میں اضافہ بھی قیمتوں میں اضافے کی وجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیری فارمرز نے فی من دودھ کی قیمتوں میں 320 روپے تک اضافہ کردیا ہے۔کمشنر کراچی نے دسمبر 2021 میں تازہ دودھ کا ریٹیل ریٹ 120 روپے فی لیٹر مقرر کیا تھا لیکن صارفین ابھی تک اس فیصلے پر عمل در آمد دیکھنے سے محروم ہیں۔دوسری جانب، اولپرز بنانے والی کمپنی نے بھی ریٹیلرز کو قیمتوں کی نئی فہرست جاری کی تھی جس میں 20 روپے فی لٹر دکھایا گیا ہے جس کے 27 ستمبر سے اطلاق کے بعد قیمت 220 روپے جائے گی جبکہ مئی میں یہ 180 روپے میں فروخت ہو رہا تھا، کمپنی نے قیمتوں میں اضافے کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں