گورنر سندھ اور وزیر اعلی کی مزار قائد پر حاضری

کراچی(عکس آن لائن ) وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بربریت کر رہا ہے، مقبوضہ کشمیر کے بعد پورے بھارت میں مسلمانوں پر ظلم کیے جا رہے ہیں، بھارت میں مسلمانوں کے خلاف مظالم کی سختی سے مذمت کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ فیڈرل گورنمنٹ کو درخواست کی بھارتی ظلم و بربریت کو عالمی فورم پر اٹھائیں، تمام اسلامی ممالک کو مسلمانوں پر مظالم کے خلاف متحد ہونا چاہیئے،جس صوبے سے گیس نکلے اس کے وسائل پر پہلا حق اسی صوبے کا ہوتا ہے۔

اٹارنی جنرل نے پانی کی تقسیم سے متعلق اجلاس میں رپورٹ بھی پیش کی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی کراچی آمد کی مجھے کوئی اطلاع نہیں، بحیثیت وزیر اعلی میرا فرض ہے وزیر اعظم کے استقبال کے لیے جا وں جبکہ گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کی سوچ الگ ہوسکتی ہے لیکن دونوں ملکی ترقی چاہتی ہیں، 27 دسمبر کو وزیر اعظم کراچی آرہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بانی پاکستان محمد علی جناح کے یوم پیدائش کے موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے مزار قائد پر حاضری دی۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےوزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بربریت کر رہا ہے، مقبوضہ کشمیر کے بعد پورے بھارت میں مسلمانوں پر ظلم کیے جا رہے ہیں۔

بھارت میں مسلمانوں کے خلاف مظالم کی سختی سے مذمت کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ فیڈرل گورنمنٹ کو درخواست کی بھارتی ظلم و بربریت کو عالمی فورم پر اٹھائیں، تمام اسلامی ممالک کو مسلمانوں پر مظالم کے خلاف متحد ہونا چاہیئے۔وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ مسیحی برادری کو کرسمس کی مبارکباد دیتا ہوں۔ وزیر اعظم عمران خان نے سی سی آئی کا طویل اجلاس کیا۔ جس صوبے سے گیس نکلے اس کے وسائل پر پہلا حق اسی صوبے کا ہوتا ہے۔ اٹارنی جنرل نے پانی کی تقسیم سے متعلق اجلاس میں رپورٹ بھی پیش کی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی کراچی آمد کی مجھے کوئی اطلاع نہیں، بحیثیت وزیر اعلی میرا فرض ہے وزیر اعظم کے استقبال کے لیے جاں۔

پہلے جب آیا کرتے تھے تو بتایا جاتا تھا، لیکن اب وزیر اعظم کی آمد کا نہیں بتایا جاتا۔ اس موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ وزیر اعظم سے اسلام آباد میں ہونے والی میٹنگ مثبت رہی، امید ہے وزیر اعلی سندھ صوبے کے منصوبوں پر تعاون کریں گے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کی سوچ الگ ہوسکتی ہے لیکن دونوں ملکی ترقی چاہتی ہیں، 27 دسمبر کو وزیر اعظم آ رہے ہیں، وزیر اعلی سے ملاقات کے خواہش مند ہیں۔گورنر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنی اقلیتی برادری کا خیال رکھا ہے، بھارت کا سیکولر ازم کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے۔

ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ بھارت میں کیا چل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ گرین لائن کے آغاز کی تاریخ ابھی نہیں دی جاسکتی، وزیر اعلی کی وزیر اعظم سے ملاقات کو آئس بریکنگ سمجھتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں اقدام سے بہتری آئے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں