وزیراعظم

9مئی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن ، پاکستان ،ریاست اور سپہ سالار کیخلاف بغاوت تھی، وزیر اعظم

اسلام آباد(عکس آن لائن )وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ9 مئی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن تھا، پاکستان کے دفاع کے علامتی اداروں پر خوفناک حملے ہوئے،یہ پاکستان ،ریاست اور سپہ سالار کے خلاف بغاوت تھی، پارلیمنٹ کی عمارت سے پیغام دیتے ہیں کہ ہم اپنے شہدا، ہیروز اور ان کے اہل خانہ کو نہ صرف قیامت تک یاد رکھیں گے ،، وعدہ ہے ارض پاک، عظیم شہدا ، ان کے ورثا اور قوم سے کہ 9 مئی پھر کبھی نہیں ہوگا ، ہمیں آگے بڑھنا ہے اور ترقی کی منازل طے کرنی ہیں، اپنی آنے والی نسلوں کو ایک روشن مستقبل دینا ہے۔

جمعرات کو وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا 9 مئی کے حوالے سے کچھ گزارشات کرنا چاہتا ہوں، پاکستان کی تاریخ میں یہ ایک سیاہ دن تھا، ایک ایسا دن جب غازیوں کی یادگاروں پر جو خوفناک حملے ہوئے، وہ مناظر آج بھی پوری قوم کے سامنے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ ایک سال گزر گیا لیکن قوم اور پاکستان اپنے مجرموں کو نہ بھولے ہیں نہ بھولیں گے، آج پارلیمنٹ کی اس عمارت میں کابینہ کے اجلاس کا مقصد یہی ہے کہ یہ ایوان قوم کی ملکیت ہے، اور آپ کے حقوق کی ترجمانی کا مرکز ہے، آج ہم پارلیمنٹ کی اس بلڈنگ سے پوری قوم کو یکسوئی اور اتحاد کے ساتھ یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم اپنے شہدا، ہیروز اور ان کے اہل خانہ کو نہ صرف قیامت تک یاد رکھیں گے بلکہ ان کے لیے والہانہ یکجہتی کا پیغام دیتے ہیں ، وعدہ ہے ارض پاک، عظیم شہدا ، ان کے ورثا اور قوم سے کہ 9 مئی پھر کبھی نہیں ہوگا ، ہمیں آگے بڑھنا ہے اور ترقی کی منازل طے کرنی ہیں، اپنی آنے والی نسلوں کو ایک روشن مستقبل دینا ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 9مئی کے واقعے کے دلخراش مناظر پوری قوم نے دیکھے، آج بھی تمام مناظر پاکستانی عوام کی آنکھوں کے سامنے ہیں۔ یاد رکھنا چاہیے کہ یہ حملے کیوں کیے گئے، اس لیے کہ مئی 2023 میں پی ڈی ایم کی حکومت پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے سر توڑ کوشش کررہی تھی، شاید یہ حملے نہ ہوتے اگر یہ کٹھ پتلی حکومت کو ایک آئینی طریقے سے ہٹایا نہ جاتا، شاید یہ حملے نہ ہوتے کہ اگر پاکستان کے دوست ممالک کے ساتھ جو تعلقات کو خرابی کے حوالے سے آخری حد تک پہنچا دیا گیا تھا، اس کو پی ڈی ایم کی حکومت پوری یکسوئی کے ساتھ دوبارہ بہتر کرنے میں دن رات کوشش کررہی تھی، اس کے لیے یہ حملے کیے گئے کہ تعلقات دوبارہ استوار نہ ہوں۔وزیر اعظم نے کہا کہ 9 مئی 2023 شاید کو یہ حملے نہ کیے جاتے کہ اگر خانہ کعبہ کی ماڈل کی گھڑی اور زیورات اور زمینوں کی خرید و فروخت اور کرپشن کی بھرمار تھی، اگر اس کا نوٹس پی ڈی ایم کی حکومت نہ لیتی، تو شاید یہ حملہ نہ کیا جاتا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 9 مئی سوچوں کو الگ الگ کرنے والا دن ہے، ایک طرف قوم کے عظیم بیٹے، ان کے اہلخانہ ، محب وطن عوام ہیں تو دوسری طرف وہ کردارہیں جن کے دل میں ریاستی مفادات کا کوئی درد نہیں۔انہوں نے کہا پاکستان اور ریاستی اداروں کے خلاف بغاوت کی گئی، اپنے ہیروز اور شہدا کے خلاف غلیظ زبان استعمال کی گئی، کوئی بھی آئین پر چلنے والا ملک ایسے سنگین جرائم کو برداشت نہیں کرسکتا، انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو پوری پلاننگ کی گئی، جتھوں کو کہا گیا تھا کہ کس طرح آپ نے جاکر حملہ کرنا ہے، بغاوت کا ایک منظم پروگرام بنایا گیا وہ آج تک اس کو جھٹلاتے ہیں، یہ جھوٹ کے ذریعے حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کرتے ہیں، سچ سچ اور جھوٹ جھوٹ ہوتا ہے، بابائے قوم قائداعظم کی جدوجہد میں بدزبانی یا گالم گلوچ کی مثال نہیں ملتی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بہت سے لیڈران نے مشکلات کا سامنا کیا، کسی نے کہا پاکستان کھپے اور کسی نے کہا پاکستان کے خلاف ایک لفظ بھی بولنا دور کی بات سوچ بھی نہیں سکتا۔انہوں نے کہا کہ تمام چہرے عوام کے سامنے آچکے ہیں، یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے 35 پنکچر کی بات کی تھی، جب راز کھلا تو ان کے پاس منہ چھپانے کی جگہ نہیں تھی، یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے سائفر کے اوپر مختلف پینترے بدلے، سائفر پر کہا گیا امریکی سازش ہے، پاکستان کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کو دھچکا لگا، آج ہم تعلقات کو درست کرنے کیلئے اجتماعی کاوشیں بروئے کار لارہے ہیں۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دشمن نے ایک سے زیادہ مرتبہ پاکستان کو الجھانے کی کوشش کی، ہر مرتبہ دشمن کو منہ کی کھانی پڑی اور دانت کھٹے ہوئے، آج سوشل میڈیا پر ملک دشمن تشہیر کی جا رہی ہے، فارن فنڈنگ کے ذریعے پاکستان کے اداروں کی توہین کی جا رہی ہے، پاکستان کے خلاف زہر آلود پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، پاکستان کی معاشی شہ رگ کاٹنے کیلئے خطوط لکھوائے گئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی فرد واحد کی بادشاہی اور ڈکٹیٹر شپ کا مضموم منصوبہ تھا، پاکستان کے کروڑوں عوام کی دعاں سے یہ منصوبہ کامیاب نہیں ہوسکا بلکہ دفن ہوگیا، ایک سال گزرنے کے باوجود 9 مئی کے مجرموں کو سزا نہیں ہوسکی، یہ ہے وہ چبتا ہوا سوال جو قوم پوچھتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کا ناپاک منصوبہ پاکستان، ریاست، افواج پاکستان اور سپہ سالار کے خلاف بغاوت تھی، اللہ کے کرم سے یہ بغاوت دم توڑ گئی، قرآن کریم کہتا ہے شہدا کو مردہ مت کہو وہ زندہ ہیں، ہمارے پیارے جان ہتھیلی پر رکھ کر شہید ہوگئے۔شہباز شریف نے کہا کہ عدالت عظمی کا شکرگزار ہوں، ہمارے مختلف عدالتوں میں 2700ارب روپے کے کیسز زیر التوا ہیں، خود چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے مجھ سے بات کی، چیف جسٹس نے کہا اپنے اداروں کو کہیں تیاری کے ساتھ آئیں، چیف جسٹس نے کہا ہے آپ کے کیسز کے فیصلے جلد کرواکر دیں گے۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ آپ سب نے مل کر 9 مئی کی سازش کو ناکام بنایا، دوست کی شکل میں دشمنان پاکستان ملک کو پٹڑی سے اتارنے کیلئے کوشش کررہے ہیں، دوست کی شکل میں موجود دشمنوں کو ناکامی ہوگی، ہم معاشی بہتری کیلئے مل کر کام کریں گے، میرا ایمان ہے سب مل کر پاکستان کی کشتی کو کنارے لگانے کی کوشش کریں گے۔ کابینہ کے خصوصی اجلاس میں وفاقی وزرا کے علاوہ پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما نوید قمر اور شیری رحمان بھی شریک ہوئے ۔