مصنوعی بحران

پیٹرول کے مصنوعی بحران کا کیس ،ہائیکورٹ نے اوگرا کے موجودہ تک اوگرا کے تمام چیئرمینوں کو طلب کر لیا

لاہور(عکس آن لائن) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے پٹرول کامصنوعی بحران بنانے کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ میرے نزدیک اوگرا اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہی ہے، بنیادی طور پر حکومت کی کٹھ پتلی ہے ،ذخیرہ اندوزی کر کے منتھلیاں اوپر تک جاتی ہیں، آج تک اوگرا کے جتنے چیئرمین آئے ہیں سب اس میں شامل ہیں۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے کیس کی سماعت کی ۔

فاضل عدالت نے اوگرا کے آج تک کے تمام چیئرمینوں کو طلب کرتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے کو بھی آئندہ سماعت پر رپورٹ سمیت پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 26 اپریل تک ملتوی کر دی ۔ چیف جسٹس محمد قاسم خان نے کہا کہ عدالت کے نوٹس لینے پر 2 4 کمپنیوں کو تھوڑا تھوڑا جرمانہ کر دیا، یہ بغاوت کی سطح کا جرم ہے، اگر پٹرول نہ ہو تو ملک تباہ ہو جاتے ہیں ،بڑے بڑے عہدوں پر بیٹھنا اور ملک کو لوٹنا، ایسا نہیں ہونے دیں گے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ 16 تاریخ کو پٹرول کا جہاز آیا، دو دن رکھ کے بیچا، 2 ارب کا فائدہ ہوا ، قانون ملک کے غریب لوگوں کے لیے بنایا گیا ہے، بڑے لوگوں کو تحفظ دینے کے لیے نہیں۔ چیف جسٹس محمد قاسم خان نے ریمارکس دئیے کہ ملک کو لوٹ کر کھوکھلا کر کے رکھ دیا ،بھارت میںسوا ارب کی آبادی میں صرف 10 آئیل کمپنیاں ہیں، یہاں 36 موجود ہیں، 36 پائپ لائین میں تیار ہیں۔

آئل کمپنیز کے وکیل نے کہا کہ جتنی کمپنیاں ہوں گی اتنی اچھی چیز فراہم کی جائے گی ۔ چیف جسٹس محمد قاسم خان نے کہا کہ باقی ساری دنیا پاگل ہے صرف آپ ہی سمجھدار ہیں،جہاںآپ کے خلاف کارروائی ہوگی وہاں آپ کی سن لین گے۔ فاضل جج نے کہا کہ بڑے بڑے لوگ مافیا کے کیس میں ہی آتے ہیں، ان کمپنیوں نے پاکستان کو تباہ کر دیا تھا، کسی بھی آئل کمپنی کے پاس 10 سے 15 دن سے زیادہ ذخیرہ نہیں ہونا چاہیے ۔

چیف جسٹس محمد خان نے عابد ساقی ایڈووکیٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بھی غریبوں کے خلاف کے کیس لڑنے آ گئے ہیں؟ ۔اوگرا اور وفاق آمنے سامنے ہیں،اوگرا تو حکومت کو غلط کہتی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کمیشن ایکٹ کے تحت حکومت کمیشن بنانے کی پابند ہے، میں اپنی عدالت میں بالکل سیدھا چلتا ہوں، یہ مافیا کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے، مافیا نے آپ کو فرنٹ مین بنا کر بھیجا ہے، آپ صرف عدالت کو یہ بتائیں کہ آپ کو انکوائری کمیشن سے تکلیف کیا ہے؟ ۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا آپ کی اپنی کتنی کمپنیاں ہیں؟ جس دن یہ بحران شروع ہوا آپ کے پاس کتنا ذخیرہ تھا، 21 دن کا ذخیر ہ ہونا چاہیے ۔چیف جسٹس محمد قاسم خان نے اوگرا کے آج تک کے تمام چیئرمینوں کو طلب کر تے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے کو بھی اگلی سماعت پر رپورٹ سمیت پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 26 اپریل تک ملتوی کر دی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں