گنے

پاکستانی کاشتکار گنے کی 1000 تا1500 من فی ایکڑ پیداوار حاصل کر رہے ہیں، زرعی ترجمان

اسلام آباد (عکس آن لائن):محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستانی کاشتکار گنے کی 1000 تا1500 من فی ایکڑ پیداوار حاصل کر رہے ہیں تاھم عام کاشتکار 500 تا600من فی ایکڑ کی اوسط پیداوار سے آگے نہیں بڑھ رہا ۔ کم پیداوار کی اہم وجوہات میں غیر منظور شد ہ اقسام، غیر موزوں طریقہ کاشت ، کماد کی بیماریاں، کماد کے نقصان دہ کیڑے، جڑی بوٹیاں اور پانی کی کم دستیابی شامل ہے ۔کاشتکارکیڑے و بیماریوں کے مربوط طریقہ انسداد پر عمل پیرا ہو کر کماد کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کر سکتے ہیں ۔

ترجمان نے کہاکہ کماد پاکستان کی زرعی معیشت کی ایک اہم نقد آور فصل ہے جوملک کی شکر سازی اور اسکی ذیلی صنعتوں کو خام مال مہیا کرتی ہے جس سے لاکھوں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے ۔ ملکی چینی کی ضرورت کے علاوہ گڑ اور شکر بھی اسی فصل سے حاصل کی جاتی ہے ۔ کماد کی فصل پر جڑسے لے کر چوٹی تک اور کاشت سے لے کر برداشت تک نقصان دہ کیڑوں کا متواتر حملہ جاری رہتا ہے ۔ گنے کی گھوڑا مکھی (Pyrilla)گرم اور خشک موسم میں مئی سے لے کر ستمبر، اکتوبر تک نقصان پہنچاتا ہے۔ اس وقت کاشتکارفصل کو پانی کی کمی ہرگز نہ ہونے دیں ۔شدید متاثرہ فصل کی مونڈھی رکھنے سے اجتناب کریں ۔ شدید حملے کی صورت میں محکمہ زراعت کے عملہ کے مشورہ سے زہر پاشی کریں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں