گھیا کدو

محکمہ زراعت کی گھیا کدو کی فصل کو لال بھونڈی کے حملہ سے بچانے ، بھنڈی توری کی فصل پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت

فیصل آباد(عکس آن لائن)محکمہ زراعت نے گھیا کدو کی فصل کو لال بھونڈی کے حملہ سے بچانے کیلئے کاشتکاروں کو فوری حفاظتی و تدارکی اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ پھل بنتے وقت گھیا کدو کی فصل کو انتہائی نگہداشت اور خصوصی دیکھ بھال کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موسم گرما کے دوران لال بھونڈی گھیا کدو کی فصل کے پتوں اوراس کے پھول پر حملہ آور ہو کر انہیں کھا جاتی ہے اور جوں جوں حملہ شدت اختیار کرتا ہے ویسے ہی گھیا کدوکا پھل سوکھ کر گرنا شروع ہو جاتا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ پھل کی مکھی تیار شدہ پھل میں سوراخ کر کے گھیا کدومیں داخل ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موزیک وائرس کی بیماری رس چوسنے والے کیڑوں کے حملہ کی وجہ سے پھیلتی ہے جس سے ابتدا میں فصل کے پتے ہلکے سبز رنگے کے ہوجاتے ہیں اس طرح حملہ شدہ بیل پرپھول نہیں بنتا یا بہت کم بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جونہی فصل پر لال بھونڈی کاحملہ ظاہر ہو تو اس بیل کو اکھاڑکر زمین میں تلف کر دیا جائے تاکہ وہ مزید نہ پھیلے۔

انہوں نے بھنڈی توری کے کاشتکاروں کو بھی فصل پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ بیچ بونے کے 40 سے 50 دن بعد اگیتی اقسام کا پھل اترنا شروع ہو جاتا ہے اور پھل کی چنائی کافی مشکل ہوتی ہے کیونکہ بھنڈی کا لیس دار مادہ اور پھل کی کچھ اقسام پر اگنے والے سخت بال سبزی کو نقصان پہنچاتے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ پھل توڑتے وقت ہاتھوں پر پلاسٹک کے دستانے ضرور چڑھائیں۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ بھنڈی توری کی فصل پر کیڑے مکوڑوں کا حملہ بھی ہو سکتا ہے اس لیے کاشتکاروں دوسرے ، تیسرے روز فصل کا معائنہ کرتے رہیں اور اگر کہیں کسی کیڑے کا حملہ محسوس ہو توفوری طورپرماہرین زراعت یامحکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی مشاورت سے کیڑے مار ادویات کا سپرے یقینی بنایا جائے تاکہ فصل کو زیادہ نقصان سے بچایا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں