کینولا

محکمہ زراعت کا کاشتکاروں کو کینولا اقسام کی بہتر پیداوار کیلئے آبپاش علاقوں میں 3 سے5 مرتبہ آبپاشی کا مشورہ

فیصل آباد (عکس آن لائن):محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو کینولا اقسام کی بہتر پیداوار کیلئے آبپاش علاقوں میں 3 سے5 مرتبہ آبپاشی کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ کاشتکار پہلا پانی اگا کے 30دن بعد، دوسرا پانی پھول نکلنے کے وقت اور تیسرا پانی پھلیاں بننے کے قریب ہلکی مقدار میں دیں اور شدید کورے کی صورت میں بھی ہلکی آب پاشی کریں اسی طرح رایا انمول کی صورت میں پہلا پانی ہر صورت میں کاشت کے 15سے20دن کے اندر لگائیں ورنہ بعد میں اگنے والے پودے بیک وقت نہیں پک سکیں گے۔ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع فیصل آبادخالدمحمود نے کاشتکاروں سے کہا کہ وہ توریا کو پہلا پانی 20سے25دن بعد لگائیں تاہم ڈی جی ایل کیلئے 3تا 4پانی کافی ہوتے ہیں جن میں سے پہلا پانی اگا کے 35دن بعد،دوسراپانی پھول آنے پراورتیسرا پانی پھلیاں بننے پردینا ضروری ہے۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار فصلات کو بیماریوں سے محفوظ کرنے کیلئے بیج کو سرائیت پذیر پھپھوندی کش زہر لگائیں۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب سرسوں، فیصل کینولا، تارا میرا،توریااور رایا انمول کی کاشت بذریعہ ڈرل 30سے45سینٹی میٹر کے فاصلہ پر قطاروں میں کی جائے اور بیج کی گہرائی کاشت کے وقت 2تا4سینٹی میٹرسے زیادہ نہ ہو۔علاوہ ازیں چکوال رایا، چکوال سرسوں،ڈی جی ایل اورخان پور رایاکی کاشت 45سینٹی میٹرکے فاصلے پر تر وترحالت میں کی جائے تاہم اگرکاشت کے وقت وتر کم ہو تو کاشت سے پہلے بیج کو نمدار مٹی میں ملا کر تقریبا 6گھنٹے تک پڑا رہنے دیں اور پھر کاشت کریں۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار مزید رہنمائی کیلئے محکمہ زراعت کے فیلڈسٹاف کی خدمات سے بھی استفادہ کرسکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں