امریکا

فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضہ قانونی ہے، امریکا

واشنگٹن(عکس آن لائن) مظلوم فلسطینیوں کی آزادی تحریک پر قدغن لگانے کی کوششیں کی جانے لگیں، ٹرمپ انتظامیہ نے فلسطینی سرزمین پر قابض یہودی بستیاں قانونی قرار دے دیں۔تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ فلسطین کے مغربی کنارے میں آبادکاری کو خلاف قانون نہیں سمجھتے۔

خیال رہے کہ یہ وہ بستیاں ہیں جہاں سے فلسطینیوں کو فوجی بربیت کے ذریعے جبری طور پر نقل مکانی پر مجبور کیا گیا اور یہودی آباد کاری کی گئی۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مائیک پومپیو نے نیوز بریفنگ میں کہا کہ امریکا نے زمینی حقیقت کو تسلیم کیا، مغربی کنارے آبادکاری قانونی ہے، امریکی اعلان کے بعد اسرائیلی حکام کا بھی ردعمل سامنے آگیا۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا خیرمقدمی بیان میں کہنا تھا کہ امریکا نے تاریخی غلطی درست کی۔دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی نے امریکی وزیرخارجہ کے بیان کی شدید مذمت کی اور امریکی اقدام بین الاقوامی قوانین کے منافی قرار دیا، اتھارٹی کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے پر اسرائیل نے قبضہ کرکے آبادکاری کی، قبضے کے خلاف مزاحمت جاری رہے گی، کسی قسم کے دبا ﺅمیں نہیں آئیں گے۔واضح رہے کہ بین الاقوامی قانون کے تحت مغربی کنارے پر اسرائیلی بستیوں کا قیام غیر قانونی ہے تاہم اسرائیل اس سے اختلاف کرتا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے مغربی کنارے میں تقریبا 4 لاکھ یہودیوں کو آباد کیا ہے جبکہ دو لاکھ یہودی مشرقی یروشلم میں قیام پذیر ہیں۔ مغربی کنارے میں تقریبا 25 لاکھ فلسطینی رہ رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں