آم کی نئی اقسام

زرعی سائنسدانوں کو آم کی نئی اقسام متعارف کرواکر باغات کو منافع بخش بنانے میں باغبانوں کی معاونت کی ہدایت

فیصل آباد (عکس آن لائن)زرعی سائنسدانوں کو آم کی نئی اقسام متعارف کرواکر باغات کو منافع بخش بنانے میں باغبانوں کی معاونت کی ہدایت کردی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ گزشتہ دو تین سالوں میں پاکستانی آم اور ترشاوہ پھلوں کی بیرون ملک مانگ میں اضافہ اورامریکہ،یورپ، جاپان، چین،اردون،جنوبی کوریااورمتحدہ عرب امارات کو اس کی برآمدات سے ہمارے ملک کو اربوں روپے کا زرمبادلہ حاصل ہواہے نیززرعی سائنسدان آم کی نئی اقسام کومتعارف کروا کر باغات کو منافع بخش بنانے میں باغبانوں کی معاونت سمیت اس کے پھل میں بہتری لاکر اسے بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایاکہ حکومت پنجاب نے آم کے باغبانوں اورایکسپورٹر زکو اس کے پھل کی بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی میں درپیش مسائل کے حل کے لیے مینگو ریسرچ انسٹیٹیوٹ قائم کرنے اور زرعی سائنسدانوں کی تعیناتی کابھی فیصلہ کیاہے۔

علاوہ ازیں مینگو ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے آم کی2 نئی کمرشل اقسام سندھڑی لیٹ اور رٹے والا تیارکی ہیں اور سرکاری نرسری میں تیار کردہ ان اقسام کے پودے باغبانوں کو فراہم کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ باغبان ان نئی اقسام کی کاشت کو فروغ دے کر بیرونی منڈیوں میں جون سے اکتوبر تک آم کے پھل کی فراہمی سے قیمتی غیر ملکی زرمبادلہ حاصل کرسکیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آئندہ سیزن میں آم کے پھل کی مکھی، مینگو ہاپر اور وائرسی امراض کے تدارک کیلئے تحقیقی پروگراموں پر زیادہ توجہ دی جائیگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں