انضمام الحق

دورہ انگلینڈ کے لئے بڑے اسکواڈ کے اعلان کرنے پر حیرانی کا اظہار، سابق کپتان انضمام الحق

اسلام آباد (عکس آن لائن) قومی کرکٹ کے سابق کپتان انضمام الحق نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی سلیکشن کمیٹی کی جانب سے دورہ انگلینڈ کے لئے ایک بڑے اسکواڈ کا اعلان کرنے کے فیصلے پر حیرانی کا اظہار کیا ہے ، سرفراز احمد کو ٹیم میں شامل کرنا خوش آئند اقدام ہے.

اپنے یوٹیوب چینل پر ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ روز دورہ انگلینڈکے لئے تین ٹیسٹ اور تین ٹی ٹونٹی میچوں کے لئے 44 رکنی اضافی اسکواڈ کا اعلان کیا ہے،

دونوں ممالک کے درمیان سیریزاگست اور ستمبر میں ہوگا، ٹیم میں 29 کھلاڑی اور 15 افیشلزشامل کی ہیں۔ انضمام نے کہا کہ میں نے اتنی بڑی مینجمنٹ اور اس جیسی بڑی ٹیم کبھی نہیں دیکھی۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم کے اعلان سے کھلاڑیوں کوٹیم میں جگہ برقرار رکھینے لیے ہر ایک پر اضافی دباؤ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بہت حیرت کی بات ہے اورمیں نہیں جانتا کہ اس دورے کے لیے 44 رکنی سکوڈ کو بھیجنے کا فیصلہ کرنے کے لئے کس نے آئیڈیا تیار کیا ہے، امید کرتے ہیں کہ اس سے پاکستان کرکٹ کو فائدہ ہوگا۔

لیکن اتنے بڑے اسکواڈ کو کنٹرول کرنا اور ان کی دیکھ بھال کرنا آسان کام نہیں ہوگا، ویسٹ انڈیز بھی وہاں موجود ہیں مجھے نہیں لگتا کہ وہ اتنا بڑا دستہ لے کر آئے ہیں۔

ہمارے کھلاڑیوں کو اعتماد کی ضرورت ہے اتنا ہی ان کے پاس ہوگا. یہ اچھی بات ہے کہ وہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ لیکن اگر کوئی کھلاڑی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام ہوجائے گا تواس کی جگہ کسی اور کو موقع دیں گے .

پھر اس سے ٹیم کو نقصان ہوگا۔بیک اپ وکٹ کیپر کی حیثیت سے سرفراز احمد کے اسکواڈ میں شمولیت پر تبصرہ کرتے ہوئے انضمام نے کہا کہ دوبارہ ایڈجسٹ کرنا ان کے لئے آسان نہیں ہوگا، یہ اچھی بات ہے کہ سرفراز کو موقع دیا گیا ہے۔

لیکن انہیں دوسرا وکٹ کیپر سمجھنا اچھا اقدام نہیں ہے۔ ایک فرد جو ایک طویل عرصے سے پاکستان کا کپتان رہا ہے اور جس نے چیمپئنز ٹرافی سمیت متعدد فتوحات کی طرف راغب کیا ایسا سلوک مناسب نہیں لگتا ہے، عام کھلاڑی کی حیثیت سے واپسی کرنا مختلف ہے ،

لیکن اس کھلاڑی کے لئے یہ آسان نہیں ہے جو تین سے چار سال ٹیم کے کپتان رہ چکے ہیں، واپسی کے وقت ایک کھلاڑی کو کچھ حوصلہ افزا الفاظ کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اس طرح کے الفاظ (دوسرا وکٹ کیپر) کے استعمال سے ان کا استحصال ہوسکتا ہے.

انضمام نے سینئر کھلاڑیوں محمد حفیظ ، شعیب ملک ، وہاب ریاض اور محمد عامر کو سینٹرل کنٹریکٹ معاہدہ کرنے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل نہ کرنے کے فیصلے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔

جب پچھلے ماہ سنٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کیا گیا تو میں نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، کافی عرصے بعد میں اپنے خیالات کے اظہار کے لئے یہ ویڈیو پوسٹ کر رہا ہوں .

لیکن میرے خیال میں ان چاروں کھلاڑیوں کو سنٹرل کنٹریکٹ نہ دینے سے آپ نے انہیں یہ پیغام دیا ہے کہ آپ زیادہ عرصے تک ہمارے ساتھ نہیں رہیں گے۔ لیکن اگر وہ انگلینڈ کے دورے کے دوران آپ کے ٹی 20 اسکواڈ کا حصہ ہیں تو آپ انہیں یہ پیغام کیسے دے سکتے ہیں کہ آپ ہماری مستقبل کی منصوبہ بندی کا حصہ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ یہ ایک اچھا نقطہ نظر ہے کیونکہ یہ کھلاڑیوں کو انفرادی کوششوں پر توجہ دینے پر مجبور کرے گا اور اس کے نتیجے میں ٹیم کا اتحاد خطرے میں پڑ جائے گا۔انضمام کے مطابق اگر ان کھلاڑیوں کو ایک سال کا معاہدہ بھی دیا جاتا تو کچھ بھی غلط نہ ہوتا.

انہوں نے کئی سالوں سے پاکستان کرکٹ کی خدمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے ان کی طرف سے کوئی بیان بھی نہیں دیکھا جس سے وہ ورلڈ کپ کے بعد دستبردار ہو جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں