خالص بیج

خالص بیج کیلئے مکئی کی ایک قسم کے چاروں اطراف کم ازکم تین تین ایکڑ تک کوئی دوسری قسم کاشت نہ کرنے کی ہدایت،

فیصل آباد(عکس آں لائن)محکمہ زراعت نے خالص بیج حاصل کرنے کیلئے مکئی کی ایک قسم کے چاروں اطراف کم ازکم تین تین ایکڑ تک کوئی دوسری قسم کاشت نہ کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ مکئی کی مختلف اقسام کے کھیت دور دور ہونے کی وجہ سے ناخالص بیج پیدا ہونے کا احتمال نہیں رہتا اور اچھی پیداوارکاحصول بھی یقینی ہوجاتاہے۔ محکمہ کے ترجمان نے کاشتکاروں کو سفارش کی کہ بہاریہ مکئی کی کاشت کا بہترین وقت 15 جنوری سے28 فروری تک ہے کیونکہ دیر سے کاشت کی گئی مکئی کے پھول نکلتے وقت گرمی کی زد میں آنے سے ضیائی تالیف کا عمل متاثر ہوتاہے جس سے پیداوار میں کمی ہونے کا خطرہ بڑھ جاتاہے۔

انہوں نے کہا کہ مکئی کی وہی فصل کامیاب رہتی ہے جو وقت پر کاشت کی گئی ہونیز بہاریہ موسم میں مکئی کی ترقی دادہ سنتھیٹک اور دوغلی (ہائبرڈ) اقسام کا آئندہ فصل کیلئے بیج تیار کرنا آسان ہوتا ہے کیونکہ اس موسم میں چند ایک ہی کاشتکار مکئی کی فصل کاشت کرتے ہیں اور مکئی کی مختلف اقسام کے کھیت دور دور ہونے کی وجہ سے ناخالص بیج پیدا ہونے کا احتمال نہیں رہتا ہے اور بیج بالکل خالص پیدا ہوتا ہے کیونکہ خالص بیج حاصل کرنے کیلئے مکئی کی ایک قسم کے چاروں طرف کم از کم تین تین ایکڑ تک کوئی دوسری قسم موجود نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ ایک ہی کھیت میں بار بار مکئی کاشت نہ کی جائے کیو نکہ اس طرح اس فصل میں اگنے والی جڑی بوٹیا ں مستقل حیثیت اختیا ر کر جاتی ہیں اور ان کا انسد ادمشکل ہو جا تا ہے اسلئے کاشتکاردوسری فصلوں کے ساتھ ردو بدل کر کے مکئی کا شت کر یں تا کہ جڑی بو ٹیو ں کا آ سا نی کے سا تھ تدا رک اور مکئی کی بہترپیداوار حا صل کی جاسکے کیو نکہ جڑی بو ٹیا ں 20سے 45فیصد تک پید ا وا ر کم کر دیتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بعض اوقات جڑی بوٹیاں اگربہتات میں ہوں اور بروقت انسدا د نہ ہو سکے تو پیداوارکا نقصان زیا دہ بھی کرسکتی ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ بہاریہ مکئی کی کاشت اورسنبھال موسمی مکئی کی نسبت آسان ہونے کے ساتھ ساتھ نفع بخش بھی ہے اسلئے کاشتکار آلو، کپاس اور کماد وغیرہ سے خالی ہونیوالی زمین پر بہاریہ مکئی کاشت کرکے زرمبادلہ کما سکتے ہیں خاص طورپر ایسے کاشتکار جو کسی وجہ سے گندم کاشت نہیں کر سکے بہاریہ مکئی کی کاشت سے معاشی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں