آلو

آلو کی اگیتی کاشتہ خزاں فصل کی برداشت 22 دسمبر سے شروع کرنے کی ہدایت

فیصل آباد (عکس آن لائن) محکمہ زراعت نے آلو کی اگیتی کاشتہ خزاں فصل کی برداشت 22 دسمبر سے شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور بتایاہے کہ آلو پاکستان کی ایک اہم فصل ہے جس کو مکمل غذا بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس میں نشاستہ، وٹامن، معدنی نمکیات اور لحمیات کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آلو نکالنے سے 15 دن پہلے فصل کی آبپاشی بند کر دیناضروری ہے نیز کاشتکار آلو کی فصل کی برداشت سے ہفتہ دس دن پہلے آلو کی بیلیں کاٹ دیں تاکہ وائرس پھیلانے والے کیڑوں سے بچ سکیں اور چھلکا سخت ہو جائے۔

انہوں نے کہاکہ آلو کی بیلیں کاٹنے سے آلو کی جلد سخت ہو جاتی ہے اور وہ کولڈ سٹور میں ذخیرہ کے دوران نہیں گلتا۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار فصل کی برداشت صبح کے وقت کریں جب درجہ حرارت مقابلتاً کم ہو کیونکہ زیادہ درجہ حرارت میں آلوؤں کے گلنے سڑنے کاامکان زیادہ ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ موسم خزاں کی فصل کی برداشت کے بعد زمیندار عموماً آلوؤں کو ڈھیر کی صورت جمع کر لیتے ہیں لیکن ڈھیر میں ہوا کا گزر نہ ہونے کی وجہ سے آلو نہ صرف گلتے ہیں بلکہ درجہ حرارت زیادہ ہونے کی بناء پر خشک ہو کر بدشکل بھی ہو جاتے ہیں اس طرح مارکیٹ میں اس کی کم قیمت وصول ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آلوؤں کو بہتر طور پر محفوظ ر کھنے کیلئے محکمہ زراعت کا فراہم کردہ ڈکٹ ڈھیر میں لگائیں اور ڈکٹ کو صبح کے وقت بند کر دیں تاکہ ڈھیر کے اندر گرم ہوا کا گزر نہ ہو سکے اور رات کے وقت کھول دیں تاکہ ٹھنڈی ہوا آسانی سے گزر سکے۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار ڈھیر کی گرمی خارج کرنے کیلئے چمنی کا استعمال کریں کیونکہ اس سے ڈھیر کی گرمی خارج ہو جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ محکمہ زراعت کی ان سفارشات پر عمل کرنے سے آلو نہ صرف فارم پر زیادہ دیر تک رکھے جا سکتے ہیں بلکہ ان کی خاصیت بھی برقرار ر کھی جا سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں