فواد چوہدری

ق لیگ ،ایم کیو ایم سے جلد ملاقاتیں ہوں گی ، تین ماہ ٹھہر جائیں پھر حمزہ شہباز بھی (ن) کا ٹکٹ نہیں لیں گے ‘ فواد چوہدری

لاہور( عکس آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ق) اور متحدہ قومی موومنٹ سے قریبی رابطے ہیں او رجلد ملاقاتیں بھی ہوں گی ، تین ماہ ٹھہر جائیں پھر حمزہ شہباز بھی (ن) لیگ کا ٹکٹ نہیں لیں گے ، یہ لانگ مارچ میں ہلکان ہو رہے ہیں پہلے یہ ہلکان ہو جائیں ، سو سنا ر کی ایک لوہار کی ہو گی ،اربوں روپے کے ریلیف کیلئے کئی مہینے پہلے کام کرنا پڑتا ہے ، ہم نے تو پیپلز پارٹی کا لانگ مارچ دیکھاہی نہیں ہے اس لئے یہ تاثر درست نہیں کہ ان کی وجہ سے قیمتیں کم ہوئی ہیں،اپوزیشن بغض معاویہ میںباتیں کررہی ہے ، ان کا بس یہی ایجنڈا ہے کہ ہر وقت ایک تحریک انصاف کے خلاف تحریک شروع رکھی جائے لیکن یہ اپنے حسد میں جل کر خاک ہو جائیں گے ،عمران خان عوام کے دکھ اوردرد کو سمجھتے ہیں ،حکومت مڈل کلاس اورغریب لوگوں کے لئے ہمیشہ کھڑی ہو گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی حسان خاور کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف کو ورثے میں معاشی طو رپر بد حال ملک ملا،جب عمران خان وزیر اعظم منتخب ہوئے تو کرنٹ اکائونٹ خسارہ20ارب ڈالر کے اوپر کھڑا تھا، غیر ملکی قرضوں میں7ارب ڈالر کا اضافہ ہو رہا تھا اور جس دن وزیر اعظم عمران خان نے حلف اٹھایا اسی سال پاکستان نے 10ارب ڈالر واپس کرناتھے ۔ وزیر اعظم عمران خان اور تحریک انصاف کی حکومت نے اینٹ پر اینٹ رکھ کر پاکستان کی معیشت کو صحیح کیا ۔ ہم بڑے شکر گزار ہیں کہ سعودی عرب چین اور متحدہ عرب امارات نے انتہائی مشکل حالات میں ہمیں مدد دی اور پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ سکا۔ اس کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم عمران خان کا جوسوشل ویلفیئر کا وژن تھا اس میں غریب ترین آبادی کی حفاظت کے لئے احساس کا پروگرام لے کر آئے ، ہم ابھی یہ پروگرام شروع ہی کر رہے تھے کہ کورونا وباء آ گئی جس نے ہماری معاشی استحکام کی کوششوں کو نقصان پہنچایا لیکن پاکستان ان چند ممالک میں سے ایک ہے جنہوں نے کورونا میںبہتری سے مقابلہ کیا اور او رآج اکانومسٹ کہتا ہے کہ پاکستان ان تین ممالک میں شامل ہے جہاں پر معمول کی زندگی سب سے تیزی بحال ہو ئی ہے ،یہ بھی عمران خان کی قیادت اور تحریک انصاف کی جدوجہد تھی کہ ہم اتنی بڑی بلا پر قابو پا سکے ۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی افغانستان کا معاملہ آ گیا اورہمیں اس کا بھی معاشی دبائو لینا پڑا ،کورونا وباء کی وجہ سے عالمی منڈی میں تیل سمیت ہر طرح کی اشیاء کی قیمتیں اوپر گئیں ،اس سارے عمل کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے اندرونی اقدامات لئے جس سے پاکستان میں تعمیراتی انڈسٹری اور ٹیکسٹائل انڈسٹری نے عروج حاصل کیا ، ہماری ٹیکسٹائل کی برآمدات 21ارب ڈالر تک گئی ہیں جو پاکستان کی تاریخ کا حصہ ہیں ، اوورسیز پاکستانیوں نے گزشتہ سال 29ارب ڈالر بھیجے اور اس سال 31ارب ڈالر کا تخمینہ ہے جس کی وجہ سے معیشت کو سہارا مل سکا اور ہم عوام کی فلاح و بہبود کے لئے اقدامات لے سکے۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز کے تعاون ،تعمیراتی اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کی شاندار کارکردگی کے بعد زراعت کے شعبے نے بھی ترقی کی اور پانچ بڑی فصلوںکی بمپر کراپ ہوئی ،اس سال گنے کا شوگر کا ٹیکس چالیس فیصد زیادہ ہے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کتنی گروتھ ہوئی ہے ،اس گروتھ سے ہم مڈل کلاس کو ریلیف دے سکیں گے ۔

فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم نے جس گزشتہ روز جس پیکج کا اعلان کیا ہے اس کے نتیجے میں پاکستان کا سفید پوش طبقہ جسے پہلے صحت کارڈ دیا جس سے اس کے لئے صحت کی سہولیات میں آسانی ہوئی اب مزید ریلیف ملے گا۔پوری دنیا میں یوکرین او رروس کی وجہ سے تیل کی قیمتیں اوپر جارہی ہیں او رایسے وقت میں پاکستان کی حکومت نے عوام کے لئے تیل اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کی ہے ، انڈسٹریل پیکج سے بھی مڈل کلاس کو فائدہ ہوگا کیونکہ اس کے نتیجے میں روزگار پیدا ہوگا ،گریجو ایٹس کو انٹرن شپ کے ذریعے 30ہزار روپے وظیفہ دینے جارہے ہیں،اس کے ساتھ ان کے لئے قرضے لے کر آ رہے ہیں جس سے وہ اپنے کاروبار شروع کر سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ سماجی ویلفیئر کا پروگام تحریک انصاف کی حکومت نے شروع کیاہے اور اس کا کسی دور سے کوئی مقابلہ اور موازنہ نہیں کیا جا سکتا ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بغض معاویہ میںباتیں شروع کررہی ہے ، ان کا بس یہی ایجنڈا ہے کہ ہر وقت ایک تحریک انصاف کے خلاف تحریک شروع رکھی جائے لیکن ان کی اپنی مرضی ہے ، یہ اپنے حسد میں جل کر خاک ہو جائیں گے ،ہم انشااللہ پاکستان کی عوام کوبتانا چاہتے ہیں عمران خان آپ کے دکھ اوردرد کو سمجھتے ہیں ،حکومت مڈل کلاس اورغریب لوگوں کے لئے ہمیشہ کھڑی ہو گی اورپاکستان ترقی کی منازل طے کرے گا۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اتحادیوں سے قریبی رابطہ ہے ، مسلم لیگ (ق) او رایم کیو ایم سے جلد ملاقا ت ہ وگی ،بلکہ مسلم لیگ (ن) او رپیپلز پارٹی کے کچھ لوگ جو اپنی قیادت سے تنگ ہیں ان سے بھی رابطہ ہوا ہے ۔وزیراعظم عمران خان کا چوہدری برادران سے رابطہ ہے ۔ انہوںنے کہا کہ یہ لانگ مارچ میں ہلکان ہو رہے ہیں پہلے یہ ہلکان ہو جائیں ، سو سنا ر کی ایک لوہار کی ہو گی ،ان کی تحریک میں بھی سو سنا ر کی ایک لوہار کی ہی ہو گی ۔

انہوں نے اس سوال کہ حکومت نے پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کی وجہ سے قیمتوں میں کمی کی ہے کا جواب دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے تو پیپلز پارٹی کا لانگ مارچ دیکھا ہی نہیں ہے،پولیس والوں کی گاڑیوں میں جھنڈے لگائے ہوئے ہیں ، فائر بریگیڈ کی گاڑیوں میں بانس پڑے ہوئے ہیں ان سے کس نے متاثر ہونا ہے ، بلاول نے کبھی سیاست کی ہی نہیں اس لئے انہیں پتہ نہیں، وہ بی بی کے لانگ مارچز کی پرانی ویڈیو ہی دیکھ لیں شاید انہیں لانگ مارچ کرنا آ جائے ۔انہوں نے عوام کو ریلیف دینے کے لئے تین چار ماہ سے کام کر رہے ہیں کیونکہ ریلیف دینے کے لئے اربوں روپے کے فنڈز کا انتظام کرنا ہوگا ہے ، اس ریلیف کے لئے ہم نے کوئی قرضہ نہیں لیا بلکہ ہم جاری بجٹ میں ایڈ جسٹمنٹ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی کتاب کا صفحہ ہے ہی نہیں ،یہ صرف دھوکہ دہی کی وجہ سے ایک ساتھ ہیں ، مریم نواز کے خیالات سن لیں اصل میں مسلم لیگ (ن) کی ساری قیادت کی دل کی یہی آواز ، اگر زرداری صاحب اسے نظر اندزاز کر دیں تو ان کی مرضی ہے ،(ن) لیگ کی لیڈر شپ یہی آصف زرداری کو یہی سمجھتی ہے جو مریم نواز کی ٹیپ سامنے آ ئی ہے۔انہوں نے پارٹی کے تین اراکین قومی اسمبلی کی مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کے حوالے سے کہا کہ ان کے اپنے بیانات او ر تردید آ چکی ہے وہ شاید تحریک استحقاق بھی لا رہے ہیں، تین مہینے نکل جائیں پھر شاید حمزہ شہباز بھی (ن) لیگ کا ٹکٹ نہیں لیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی جماعت ہیں ہم لوگوں کو مشکل میں نہیں چھوڑ سکتے ، حکومت نے جو ریلیف دیا ہے اس حوالے سے وزارت خزانہ تفصیلی پریس کانفرنس کرے گی ۔ ہمارا پہلا ہدف غریب ترین لوگوں کو ریلیف دینا تھا اور اس کے بعد اب ہم مڈل کلاس کو ریلیف دے رہے ہیں،امیر ترین لوگوں سے کہاہے کہ وہ بھی حصہ ڈالیں گے ،احساس پروگرام میں جو اضافہ کیا گیا ہے اس کے لئے بھی ایڈ جسٹمنٹ کی گئی ہے ،راشن کارڈ چل چکا ہے جس سے گھی ،آٹے اور دالوں پر 30فیصد سبسڈی ملے گی ۔انہوں نے کہا کہ کہیں سے بھی پیپلز پارٹی کی فلیکسز نہیں اتاری جارہیں،میونسپل کمیٹی کو پیسے دیں ہمیں تو فائدہ ہے خزانے میں پیسے آئیں گے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں