گندم کی فصل

پچھیتی کاشت کی گئی گندم کی فصل سے بہتر پیداوار حاصل کرنے کیلئے آبپاشی کے شیڈول پر مقررہ وقت کے تحت عملدرآمد بہت ضروری ہے

فیصل آباد (عکس آن لائن) محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہاکہ گندم کی پچھیتی کاشت کی گئی فصل کو بعض نازک مراحل پر پانی کی کمی بہت بری طرح متاثر کرتی ہے اسلئے پچھیتی کاشت کی گئی گندم کی فصل سے بہتر پیداوار حاصل کرنے کے لیے آبپاشی کے شیڈول پر مقررہ وقت کے تحت عملدرآمد بہت ضروری ہے لہٰذا کاشتکار گندم کی پچھیتی کاشتہ فصل کو پہلا پانی بوائی کے 20 تا25 دن بعد ضرور دیں کیونکہ اس مرحلے پر پانی دینے سے گندم کا پودا زیادہ جاڑ بناتا ہے اور اس کی جڑیں مضبوط ہوتی ہیں نیز پچھیتی کاشتہ فصل کو دوسرا پانی گوبھ کے وقت فصل کی بوائی کے تقریباً 70 تا80 دن بعد اورتیسرا پانی دانے بننے کی ابتدائی حالت یعنی بوائی کے تقریباً 110 سے115 دن بعددینا چاہیے اور اگر موسم متواتر خشک رہے تو ایک زائد پانی دوسرے اور تیسرے پانی کے درمیانی وقفہ میں لگایا جاسکتاہے تاہم کاشتکار زمین اور موسمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے پانی لگانے کے وقت میں متعلقہ ماہرین زراعت کی مشاورت سے مناسب تبدیلی بھی کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکاروں کو گندم کی فصل سے جڑی بوٹیوں کو تلف کرنے کے لیے کیمیائی زہروں کے استعمال کے متعلق احتیاطی تدابیرپر بھی عملدرآمد کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چوڑے پتوں اور نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں کے لیے مخصوص زہریں استعمال ہوتی ہیں اس لیے سپرے کا فیصلہ کرنے سے پہلے محکمہ زراعت کے مقامی عملے سے ضرور مشورہ کرلینا چاہئے اور زہر ہمیشہ سفارش کردہ مقدار میں استعمال کرنی چاہیے کیونکہ زیادہ یا کم مقدار میں زہروں کا استعمال بھی فصل کیلئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار جڑی بوٹیوں پر سپرے کے لیے مخصوص نوزل والی مشین استعمال کریں نیز ہوا، بارش یا دھند والے دن ہرگز سپرے نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار کوشش کریں کہ سپرے دوپہر کے وقت کیا جائے اور پانی کی مقدار فی ایکڑ 100 تا120 لیٹر رکھی جائے۔

انہوں نے کہا کہ جڑی بوٹیاں فصل سے خوراک ہوا اور پانی کے لیے مقابلہ کرتی ہیں۔ جس کے نتیجے میں فصل کی پیداوار پر منفی اثر پڑتاہے ۔انہوں نے کہاکہ گندم کی فصل میں جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے مختلف طریقے اپنائے جاسکتے ہیں۔جن میں بارہیرو ،گوڈی اور کیمیائی زہروں کا استعمال شامل ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں