مامون رشید شیخ

ہمارے ججز پر مقدمات کا بڑا بوجھ ہے، روایتی انداز سے اتنے مقدمات کے فیصلے ناممکن ہے‘مامون رشید شیخ

لاہور(عکس آن لائن) لاہور ہائیکورٹ کے سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مامون رشید شیخ نے کہا ہے کہ ہمارے ججز پر مقدمات کا بڑا بوجھ ہے، روایتی انداز سے اتنے مقدمات کے فیصلے ناممکن ہے،وکلا عدالتی نظام کی ریڑھ کی ہڈی ہیں،وکلا کا آئین و قانون کی بالادستی میں اہم کردار ہے،وکلا کی مثبت معاونت کے بغیر سائلین کو بروقت اور معیاری انصاف فراہم نہیں کیا جاسکتا،وکلا مستقبل میں بھی عدلیہ کے شانہ بشانہ چلتے ہوئے انصاف کا بول بالا کریں گے۔

چیف جسٹس مامون رشید شیخ کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس منعقد ہو اجس میں نامزد چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ججز صاحبان اور بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سمیت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے شرکت کی۔چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مامون رشید شیخ نے فل کورٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فل کورٹ میں موجود تمام ججز اور وکلا برداری کا مشکور ہوں۔میری کامیابیوں میں میرے مرحوم والد اور بہت سارے سینیئر وکلا کا بڑا کردار ہے،میری فیملی نے بطور وکیل اور بطور جج ہمیشہ سپورٹ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ بطور چیف جسٹس منصب سنبھالا تو صرف ایک ویژن تھا کہ سائلین کو جلد اور معیاری انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے،مختصر عرصہ ہے باوجود وکلا، ججز اور سائلین کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدامات اٹھائے۔انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے ججز، جوڈیشل افسران اور وکلا کو تعاون ہمیشہ شامل حال رہا،ہم نے اس ادارے اور ججز کو مضبوط بنانے کیلئے کام کیا۔چیف جسٹس مامون رشید شیخ نے کہا کہ بنچ اور بار ایک ہی گاڑی کے دو پہیے ہیں۔

صوبہ بھر کی بار ایسوسی ایشنز نے اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی اور بھرپور ساتھ دیا۔انیوں نے مزید کہا کہ جج کا کام قانون کے مطابق متعین کردہ دورانیہ میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے،ہمارے ججز پر مقدمات کا بڑا بوجھ ہے، روایتی انداز سے اتنے مقدمات کے فیصلے ناممکن ہے،ہمیں جدید طریقوں کو اپناتے ہوئے متبادل طریقوں کو اپنانا ہوگا۔اے ڈی آر سنٹرز اور ماڈل کورٹس کی بدولت مقدمات کے بڑی تعداد میں فیصلے ہوئے ہمیں ایسے جدید طریقوں کو اپناتے ہوئے جلد اور معیاری انصاف کی فراہمی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنا ہے۔وکلا عدالتی نظام کی ریڑھ کی ہڈی ہیں،وکلا کا آئین و قانون کی بالادستی میں اہم کردار ہے،وکلا کی مثبت معاونت کے بغیر سائلین کو بروقت اور معیاری انصاف فراہم نہیں کیا جاسکتا،وکلا مستقبل میں بھی عدلیہ کے شانہ بشانہ چلتے ہوئے انصاف کا بول بالا کریں گے۔نامزد چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ محمد قاسم خان نے فل کورٹ ریفرینس سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس مامون رشید شیخ کو بطور چیف جسٹس تھوڑا وقت میسر آیا۔انہوں نے مختصر عرصہ کے باوجود صوبائی عدلیہ کے لئے بہترین اقدامات کئے،انکی اپنے کیرئیر میں عدلیہ، وکلا اور سائلین کو سہولیات کی فراہمی میں بھرپور خدمات ہیں۔

نامزد چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے کہا کہ بطور جج اور چیف جسٹس، مامون رشید شیخ نے بہترین فیصلے دئیے جو عدالتی نظیر کی حیثیت بھی رکھتے ہیں۔چیف جسٹس مامون رشید شیخ کی جانب سے بروقت اور معیاری انصاف کی فراہمی کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کا تسلسل جاری رہے گا۔پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین عابد ساقی کا کہنا تھا کہ جسٹس مامون رشید شیخ نے اپنے دور میں بہترین فیصلے کیے جس سے وکلا کے وقار میں اضافہ ہوا۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل سمیت لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن صدر نصراللہ وڑائچ نے بھی سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس جسٹس مامون ریشد کی جدمات کو سراہا۔سابق چیف جسٹس مامون رشید شیخ عدالتی عملے سے ملاقات کے بعد گھر روانہ ہوگئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں