ٹیکس فری

کورونا کے تناظر میں بجٹ ٹیکس فری، متوازن اور کاروباری آسانیوں کے لئے اصلاحات خوش آئند ہیں

لاہور(عکس آن لائن) بزنس کمیونٹی نے وفاقی بجٹ 2020-21 کو کوویڈ 19 کے اثرات کے تناظر میں ٹیکس فری اور متوازن قرار دیا ہے۔ یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کے مرکزی چیئرمین افتخار علی ملک نے کاروباری آسانیوں کے حوالے سے اصلاحات کو سراہتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں اٹھائے گئے اقدامات قومی معیشت کی درست سمت طے کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔

ہفتہ کو بجٹ پر تنصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی وباءکی وجہ سے ملکی معیشت مشکل مرحلے سے گذر رہی ہے اور بزنس اس سے سب سے زیادہ متاثرہ شعبہ ہے۔ مینوفیکچررز ، تاجر ، پرچون فروش ، امپورٹرز، ایکسپورٹرز اور کاروباری برادری کے دیگر طبقات موجودہ اضطرابی صورتحال کی وجہ سے پریشانی کا شکار ہیں اور انہیں بڑے مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ ملک میں کوئی کاروباری سرگرمی نہیں ہے۔ تاہم حکومت نے اس بحران نمٹنے کے لئے غیرمعمولی فیصلے کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں نمو کا ہدف 2.8 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ اس کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ ترقی یافتہ زرعی شعبے کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا۔ سابقہ حکومتوں کی غلط پالیسیوں کے نتیجے میں زرعی لاگت میں اضافہ اور محصولات میں کمی آئی۔

انہوں نے کہا کہ فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال وقت کی ضرورت ہے اور یہ خوش آئند ہے کہ حکومت نے زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور تحقیقی و ترقیاتی سرگرمیوں کے لئے فنڈز مختص کئے ہیں۔ افتخار علی ملک نے پاور سیکٹر کو سبسڈی کے لئے 200 ارب روپے مختص کرنے کے حکومتی فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ بجلی اور گیس کے نرخوں میں غیر معمولی اضافے کی وجہ سے صنعتی اور کاروباری کی لاگت میں اضافہ اور عالمی منڈیوں میں ہماری مسابقت کم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں غیر معمولی کمی کے پیش نظر ٹیکسوں کے خاتمے کے ذریعہ تمام شعبوں کے لئے بجلی کے نرخوں کو 7.5 سینٹ فی کلو واٹ اور صنعت کے لئے گیس کے نرخوں کو بھی کم کیا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ پیداواری لاگت کو کم کرنے کے علاوہ سیلز ٹیکس کی شرح کو بھی کم کرنا چاہئے تاکہ قومی ترقی کے ثمرات معاشرے کے تمام طبقات تک پہنچ سکیں۔ تعلیم ، زراعت ، لائیو اسٹاک اور توانائی کے شعبوں کے لئے زیادہ فنڈز مختص کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے کے لئے بھاری فنڈز مختص کرنے سے عوام کو معیاری تعلیم کی فراہمی میں مدد ملے گی۔

کورونا وائرس کے تناظر میں بہتر ہیلتھ سروسز، ہیلتھ ایکوئپمنٹ کی تیاری اور اداروں میں بہتری لانے کے لئے 20 ارب روپے مختص کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے افتخار علی ملک نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی حکومت ملک و قوم کے ساتھ انتہائی مخلص ہے اور غریب طبقات کے معیار زندگی میں بہتری لانےاور عوامی ترقی کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ بجٹ میں ان عوامل کو دور کیا جائے گا جو کسی بھی طرح تاجر برادری کیلئے پریشانی کا باعث ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں