بلاول بھٹو

کسی کٹھ پتلی کا غلام بننے کیلئے آزادی حاصل نہیں کی تھی،بلاول بھٹو

پشاور(عکس آن لائن ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ کسی کٹھ پتلی کا غلام بننے کیلئے آزادی حاصل نہیں کی تھی، 2018 میں بھی شفاف الیکشن نہیں کرا سکتے تو یہ کون سی جمہوریت ہے، پیپلزپارٹی کی تیسری نسل کا پیغام ہے،

پنڈی ہم پھر آ رہے ہیں، یہ کیسی جمہوریت ہے جہاں تقریر کی بھی آزادی نہیں، ایک جمہوری سابق صدر کا انٹرویو تک نہیں چل سکتا ہے، دہشت گردوں اور جاسوس کا انٹرویو چل سکتا ہے، طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں اور حکمرانی ہو گی تو عوام کی ہو گی، ، غریب عوام کےلئے کوئی انقلابی پروگرام نہیں لایا گیا ہے، کسانوںکا معاشی قتل کیا جا رہا ہے، ہماری حکومت نے پاک فوج کے بجٹ میں اضافہ کیا، سلیکٹڈ کٹھ پتلی حکومت کوئی خدمت نہیں کر سکتی ہے، قبائلی اضلاع کے انضمام کی تحریک چلائی قبائلی علاقوں کے وسائل پر جہانگیر ترین قبضہ کرنا چاہتا ہے،

کسی کو چوری کرنے نہیں دیں گے، حکومت گھبرائی ہوئی ہے اور سمجھتی ہے کہ نیب سے پیپلز پارٹی ڈر جائے گی ، مشرف کو تکلیف ہونے پر نیب کو استعمال کرتے ہیں ، پنجاب، سندھ سے لوگ گرفتار ہو چکے ہیں ، وزیراعظم کے خلاف کیسز ہیں ، ایک ڈپٹی وزیراعظم سرٹیفائیڈ نااہل ترین اور کرپٹ ہے، ،دین ہمارا اسلام، جمہوریت ہماریی سیاست، مساوات ہماری معیشت اور طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں ہفتہ کوپشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ آج پشاور کے بہادر جیالوں کے درمیان ہوں اور خصوصی پیغام کے ساتھ آیا ہوں کہ بے نظیر کی برسی راولپنڈی لیاقت باغ میں منائی جائے گی اور نئی نسل کو پیغام ہے کہ راولپنڈی ہم پھر آ رہے ہیں،

پنڈی میں ذوالفقار اور بے نظیر کو مارا گیا پیپلز پارٹی کے قائدین نے عوام کےلئے قربانی اور شہادت قبول کی مگر آج افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یہ وہ جمہوریت نہیں ہے جس کےلئے کارکنوں نے کوڑے کھائے تھے، یہ وہ جمہوریت نہیں ہے جس کےلئے جیلیں کاٹیں اور شہادتیں دی تھیں۔ انہوںنے کہا کہ ہم نے بھارت سے آزادی اس لئے حاصل نہیں کی تھی کسی کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ کے حکومت ہے، آج ملک میں عوام، سیاست اور میڈیا آزاد نہیں ہے،2018میں صاف شفاف انتخابات نہیں ہو سکتے ہیں تو یہ کیسی جمہوریت ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ 1988میں بے نظیر پہلی مسلم امہ کی خاتون وزیراعظم بنیں، ماضی میں انتخابات میں دھاندلی کے باوجود حکومت بنائی،2013میں بھی کہا تھا کہ الیکشن نہیں یہ آر او کے الیکشن ہیں، جبکہ 2018میں تاریخی دھاندلی کی گئی،2018میں اسمبلی میں کہا تھا کہ وزیراعظم الیکٹڈ نہیں سلیکٹڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے جہاں تقریر کی بھی آزادی نہیں، آج ہمارے میڈیا میں پابندی ہے، بالکل بھی آزادی نہیں ہے، ایک جمہوری سابق صدر کا انٹرویو تک نہیں چل سکتا ہے لیکن دہشت گردوں اور جاسوس کا انٹرویو چل سکتا ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ 27دسمبر کو بتائیں گے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں اور حکمرانی ہو گی تو عوام کی ہو گی،

بے نظیر اور ذوالفقار بھٹو عوام کی آواز بنے تھے عوام دوست حکومت بنائی تھی، پیپلز پارٹی غریب عوام اور معیشت کا خیال رکھتی ہے لیکن جب سے پیپلز پارٹی کی حکومت گئی ہے تو عوام دشمن حکومت کرتے رہے ہیں، عام دشمن پالیسیز بناتے ہیں، غریب عوام کےلئے کوئی انقلابی پروگرام نہیں لایا گیا ہے، پیپلز پارٹی نے زراعت کی فروغ کی تھی اور آج کسان دشمن حکومت ہے اور کسانوںکا معاشی قتل کیا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی ہمیشہ معاشی تحفظ دیا ہے، نوجوانوں کو روزگار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ نے تو وعدہ کیا تھا کہ ایک کروڑ نوکریاں دوں گالیکن اقتدار میں آنے کے بعد دینے کی بجائے روزگار چھین رہے ہیں، وزراءکہتے ہیں کہ نوکریاں نہیں دے سکتے، پچاس لاکھ گھر کاوعدہ کیا اور تجاوزات کے نام پر چھت چھین لیا ہے، عمران خان نے کہا تھا کہ بھیک نہیں مانگیں گے اور اگر گیا تو خود کشی کرلوں گا لیکن خود تو آئی ایم ایف کے پاس چلے گئے اور عوام کو معاشی تباہ کر دیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہماری حکومت نے پاک فوج کے بجٹ میں اضافہ کیا، لوگوں کی خدمت صرف پیپلز پارٹی کی عوامی حکومت ہی کر سکتی ہے، سلیکٹڈ کٹھ پتلی حکومت کوئی خدمت نہیں کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں صرف عوام کی حکومت چلے گی، کے پی میں سلیکٹڈ حکومت بہت دیر سے بھگت رہے ہیں، کیا کے پی کوئی نئی یونیورسٹی اور ہسپتال تک نہیں بنایا ہے، کے پی میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال بھی عمران خان چلا رہا ہے، کراچی کے ہسپتالوں میں مفت علاج ہوتا ہے جہاں ملک بھر سے لوگ آتے ہیں، سندھ کے ہر ضلع میں دل کے مریضوں کے ہسپتال بنائے ہیں۔بلاول زرداری نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے انضمام کی تحریک چلائی قبائلی علاقوں کے وسائل پر جہانگیر ترین قبضہ کرنا چاہتا ہے لیکن کسی کو چوری کرنے نہیں دیں گے، سلیکٹڈ حکومت کوئی کام نہیں کر سکتی ایک نوٹیفکیشن تک نہیں بنا سکتی ہے، یہ حکومت گھبرائی ہوئی ہے اور سمجھتی ہے کہ نیب سے پیپلز پارٹی ڈر جائے گی لکین ہم قائد عوام کے جیالے ہیں ہم ایوبی قبائلی امریت اور عدالتی سرٹیفائیڈ غدار کی آمریت کا مقابلہ کیا ہے لیکن یہ حکومت کو کٹھ پتلی ہے۔

بلاول نے کہا کہ مشرف کو تکلیف ہونے پر نیب کو استعمال کرتے ہیں، پیپلز پارٹی کسی نیب نوٹس سے نہیں ڈرتے ہیں، پنجاب، سندھ سے لوگ گرفتار ہو چکے ہیں لیکن کے پی میں سلیکٹڈ حکومت کئی سالوں سے حکومت میں کیا کے پی میں کرپشن ختم ہو گئی ہے، وزراءکو کیوں گرفتار نہیں کیا جاتا ہے، وزیراعظم کے خلاف کیسز ہیں جبکہ ملک میں ایک ڈپٹی وزیراعظم ہے جو سرٹیفائیڈ نااہل ترین اور کرپٹ ہے، وزراءپر بھی کرپشن کے سنگین الزامات ہیں ان پر کیسز کب بنیں گے، راولپنڈی پہنچ کر پیپلز پارٹی کے چار اصولوں کو دہرائیں گے،دین ہمارا اسلام، جمہوریت ہماریی سیاست، مساوات ہماری معیشت اور طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں،

اب عوامی حکومت بنے گی اور27دسمبر کو نئے جنگ ،نئے جدوجہد ،حقیقی جمہوریت ، عوامی راج، عوامی مفاد ، عوامی معیشت کےلئے راولپنڈی پہنچنا ہو گا، ہمیں ہر سازش اور ظلم کو رد کر کے پیپلز پارٹی کی تحریک کو آگے بڑھانا ہے اور قائد جمہوریت ذوالفقار علی بھٹو اور شہید جمہوریت بے نظیر بھٹو کا پیغام دہرانا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں