نعیم میر

کاروبار چوبیس گھنٹے اور ہفتے کے ساتوں دن کیلئے کھولا جائے:نعیم میر کی پریس کانفرنس

لاہور(عکس آن لائن)آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی سیکرٹری جنرل نعیم میر نے کہا ہے کہ حکومت تاجروں کی بجائے کرونا سے لڑے، ہم ہر ممکن تعاون کریں گے۔ عوام کہتے ہیں حکومت کرونا کے نام پر پیسہ بٹور رہی ہے۔ حکومت کا بیانیہ پِٹ گیا تو تمام ملبہ تاجروں پر ڈال دیا گیا۔ ہم پہلے دن سے کہتے رہے کہ کاروبار چوبیس گھنٹے اور ہفتے کے ساتوں دن کیلئے کھولا جائے۔

کس سائنسدان نے کہا ہے کہ کرونا ہفتے میں چار دن سویا رہتا ہے۔ کیا کرونا ہفتے میں تین دن اور شام پانچ بجے کے بعد کاٹتا ہے؟نعیم میر نے ان خیالات کا اظہار لاہور پریس کلب میں تاجر رہنماؤں کی کثیر تعداد کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیااس موقع پر ملک امانت صدر لاہور،عمران بشیر، سہیل بٹ،شاہد نذیر،میاں خلیل عبیر، علی نصرت بٹ،شیخ عرفان اقبال،رانا سلیم، رضوان بٹ، شیخ ریحان، فاروق حفیظ، چوہدری قدیر، شبیر مقبول بھی موجود تھے۔ آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی سیکرٹری جنرل نعیم میر کا مزید کہنا تھا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کھلنے سے بڑے شہروں میں مزید رش بڑھے گا۔ مارکیٹوں میں پہلے ہی محدود وقت کی وجہ سے رش کنٹرول سے باہرہوچکا ہے۔

حکومت نے عوام کو کم و بیش ساٹھ دن تک لاک ڈاؤن میں رکھا۔میڈیا بھی کرونا وائرس کی تباہ کاریوں کے بارے میں مسلسل آگاہی دیتا رہا لیکن حکومت کے لئے یہ لمحہ فکریہ ہونا چاہئے کہ عوام نے کرونا وائرس کو سنجیدہ کیوں نہ لیا؟انہوں نے کہاکہ عوام نے کرونا وائرس پر ملکی سیاسی قیادت کو ایک پیج پر نہ پایااورکرونا وائرس پر ریاستی بیانیہ مسترد کردیا۔ وزیراعظم عمران خان خود بھی کنفیوژ رہے اور عوام کو بھی کنفیوژ کیااسی لئے آج عوام کہتے ہیں کوئی کرونا نہیں ے۔

نعیم میر نے کہا کہ حکومت نے محدود وقت اور محدود ایام کوختم نہ کیا تو بیماری پھیل سکتی ہے اس لئے حکومت بتائے کرونا پھیلانا ہے یا روکنا ہے۔محدود وقت کی وجہ سے بیماری پھیلی تو ذمہ دار حکومت ہوگی اس لئے حکومت فوری فیصلہ کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں