امریکی وزیر خارجہ

چین کی امریکی وزیر خارجہ کےچین سے متعلق پالیسی خطاب پر کڑی تنقید

بیجنگ (عکس آن لائن) چین کے وزیر وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا ہے کہ امریکہ سرد جنگ کی ذہنیت رکھتا ہے، بالادستی کی منطق پر عمل پیرا ہے اور گروہی سیاست کو فروغ دے رہا ہے، جو صرف تنازعات اور تصادم کا باعث بنے گا اور بین الاقوامی برادری کو تقسیم کرے گا،

اتوار کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق ان خیا لات کا اظہار چینی وزیر خا رجہ نے
ایک نامہ نگار کے سوال کے جواب میں کیا،انہوں نے کہا کہ چین سے متعلق مذکورہ پالیسی خطاب عالمی نقطہ نظر، چین کے نقطہ نظر اور چین امریکہ تعلقات کے تناظر میں سنگین انحراف کا عکاس ہے۔

وانگ ای نے کہا کہ یہ دنیا ہر گز وہ دنیا نہیں ہے جس کی منظرکشی امریکہ نے کی ہے۔عالمی برادری کو درپیش اہم ترین کام مشترکہ طور پر انسانی زندگی اور صحت کا تحفظ، عالمی اقتصادی بحالی کا فروغ اور عالمی امن و سکون کو برقرار رکھنا ہے۔ “بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر سمیت صدر شی جن پھنگ کے تجویز کردہ عالمی ترقیاتی انیشیٹو اور عالمی سیکیورٹی انیشیٹو کا بین الاقوامی برادری نے بڑے پیمانے پر خیرمقدم اور حمایت کی ہے۔ دوسری جانب، امریکہ سرد جنگ کی ذہنیت رکھتا ہے، بالادستی کی منطق پر عمل پیرا ہے اور گروہی سیاست کو فروغ دے رہا ہے، جو صرف تنازعات اور تصادم کا باعث بنے گا اور بین الاقوامی برادری کو تقسیم کرے گا۔ درحقیقت، امریکہ انتشار کا ایک موجب بن چکا ہے جو موجودہ عالمی نظام کو متزلزل کرنے سمیت جمہوری بین الاقوامی تعلقات کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ممالک کے درمیان منصفانہ مسابقت ہو سکتی ہے، ہم منصفانہ طور پر موازنہ کرنا چاہیں گے کہ کون ملک کو بہتر طریقے سے چلا سکتا ہے اور کون دنیا میں زیادہ شراکت کر سکتا ہے۔وا ضح رہے کہ
امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے ایک حالیہ پالیسی خطاب میں کہا کہ چین بین الاقوامی نظام کے لیے ” سنگین ترین طویل مدتی چیلنج” ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں