لاہور ٹیکس بار

ٹیکس نیٹ کے وسیع ہونے میں ایف بی آر کے افسران ، عملہ خود رکاوٹ ہیں’ لاہور ٹیکس بار

لاہور( عکس آن لائن) لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ٹیکس نیٹ کے وسیع ہونے میں ایف بی آر کے افسران اور عملہ خود سب سے بڑی رکاوٹ ہیں ،ایف بی آر کے لوگ مارکیٹوں میں جا کر خود ریٹرنزبھرتے ہیں ،جعلی نوٹس کر کے مک مکا کے ذریعے مبینہ رشوت لے کر لوگوں کوٹیکس نیٹ میں نہیں آنے دیتے ۔ان خیالات کا اظہار لاہور ٹیکس بار کے صدر زاہد پرویز، نائب صدر رانا کاشف ولائت،جنرل سیکرٹری اعجاز بھٹی،فنانس سیکرٹری عامر رحمان،جوائنٹ سیکرٹری چودھری اصغر جالندھری نے ”ٹیکس اور عوام ”مذاکرے میں گفتگو کر تے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ پانچ سال پہلے صرف لاہور سے 8لاکھ بڑے لوگوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا تھا جس پر آج تک ایک بھی فرد کو ٹیکس نیٹ میں نہیں لایا جا سکے۔عملی طور پر آج تک ٹیکس بیس بی ٹی بی پر توجہ نہیں دی گئی اور یہی وجہ ہے کہ آایف بی آر کے ٹارگٹ صرف موجودہ ٹیکس دینے والے ہیں ۔ ایف بی آر کو جغرافیائی طور پر چاروں صوبوں میں موثر اور ٹھوس میکنزم کے ذریعے ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

اگر صوبے زراعت پر ہی توجہ مرکوز کریں تو ایک ہی سال میں ٹیکس گزاروں کی تعداد ڈیڑھ کروڑ سے بڑھ سکتی ہے۔بلوچستان اور غیر پختوانخواہ میں غیر قانونی کاروباری سر گرمیوں ،پاک افغان سرحد پر اسمگلنگ کو بھی روکنے کی ضرورت ہے،بڑی بڑی جاگیروں کو ٹیکس نیٹ میں نہ لانا حکومتی رٹ کو چیلنج کرتی ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بجٹ میں نئے ٹیکس لگانے کی بجائے ٹیکس مشینری کو بی ٹی بی پر لگایا جائے تاکہ موجودہ ٹیکس دہندگان پر بوجھ نہ پڑے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں