منی لانڈرنگ ریفرنس

منی لانڈرنگ ریفرنس،لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرلی، دس دس لاکھ روپے کے دو مچلکے جمع کرانے کا حکم

لاہور (عکس آن لائن ) لاہور ہائیکورٹ نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی ضمانت کی درخواست منظور کر تے ہوئے انہیں دس دس لاکھ روپے کے دو مچلکے جمع کرانے کا حکم دیدیا ۔ بدھ کو جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل لاہور ہائیکورٹ کے بنچ نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کی درخواست پرسماعت کی۔

نیب پراسکیوٹر سید فیصل رضا بخاری نے حمزہ شہباز کے مربوط نیٹ ورک کا چارٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز نہ صرف بے نامی دار ہے بلکہ ملزم نے شریک ملزمان کی معاونت بھی کی، وہ منی لانڈرنگ میں سہولت کار، ساتھی اور فائدہ حاصل کرنے والا بھی ہے، اس نے منی لانڈرنگ کیلئے مربوط نیٹ ورک بنا رکھا تھا۔ نیب پراسکیوٹر نے نیب نے حمزہ شہباز اور ان کے بے نامی داروں کا منی لانڈرنگ نیٹورک عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ منی لانڈرنگ کیلئے 5/6 افراد کے ہاتھوں سے رقم ہو کر حمزہ شہباز کے قریبی پیاروں کے اکاﺅنٹس میں جاتی تھی، وقار ٹریڈنگ، ہارون یوسف ٹریڈنگ اور دیگر کمپنیاں سلمان شہباز کی کمپنیاں ہیں جس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی،

پاپڑ والے اور 23 لوگوں کے شناختی کارڈ استعمال کر کے منی لانڈرنگ کی گئی، پاپڑ والا اور دیگر لوگ کہتے ہیں کہ انکا کبھی پاسپورٹ ہی نہیں اور کئی کبھی بیرون ملک ہی نہیں گئے، منظور احمد پاپڑ والے کے نام پر لاکھوں روپے جعلی ٹی ٹیز لگائی گئیں، آفتاب احمد، یاسر مشتاق، مشتاق چینی اور شاہد محمود وعدہ معاف گواہ ہیں۔ حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ حمزہ دو سال سے قید ہیں، تین سال بعد اگر بری ہو کر نکلیں گے تب نیب کیا کرے گا، بریت کے بعد کون حساب دے گا؟ اگر وقت پر ٹرائل مکمل نہیں ہوتا تو ضمانت ان کا حق ہے۔ ہائی کورٹ نے سماعت کے بعد دس دس لاکھ روپے کے دو مچلکے کے عوض حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کرلی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں