کارپٹ ایسوسی ایشن

مشکل صورتحال میں برآمدی شعبے کی سرپرستی ،زیرو ریٹڈ رجیم بحال کیا جائے‘ کارپٹ ایسوسی ایشن

لاہور (عکس آن لائن)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ حکومت مشکل صورتحال میں برآمدی شعبے کی ہر ممکن سرپرستی کرے اور اسے پیش نظر رکھتے ہوئے آئندہ بجٹ میں ریلیف دیا جائے،زیرو ریٹڈ رجیم بحال کیا جانا چاہیے تاکہ تذبذب کی صورتحال کا خاتمہ ہو سکے ، حکومت ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کو ترقی دے کر دیہی علاقوں میں روزگار کی فراہمی میں انقلاب برپا کرسکتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد اسلم طاہر نے ماہانہ جائزہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر چیئر پرسن کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ پرویز حنیف ، وائس چیئرمین شیخ عامر خالد، سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک،سینئر ممبر ریاض احمد، سعید خان،اعجاز الرحمان، محمد اکبر ملک،میجر (ر) اختر نذیر سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔اس موقع پر ہاتھ سے بنے قالینوں کی انڈسٹری اور اس سے وابستہ ہنر مندوں کو درپیش مشکلات کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمداسلم طاہر نے کہا کہ کوروناوائرس کی وجہ سے برآمدات بری طرح متاثر ہوئی ہیں جس کے معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہورہے ہیں ۔ دنیا کے تمام ممالک برآمدی شعبوں پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں اس لئے حکومت بھی آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اس کوپیش نظر رکھے ۔ مطالبہ ہے کہ حکومت زیرو ریٹڈ رجیم کو بھی بحال کرے تاکہ تذبذب کی صورتحال کا خاتمہ ہو سکے ، جو برآمدی شعبے کسی طرح کی مصنوعات کو مقامی سطح پر فروخت کر رہے ہیں انہیں ضرور گرفت میں لایا جائے ۔ انہوںنے مزیدکہا کہ امید ہے کہ حکومت آئندہ بجٹ میںکسی بھی شعبے پر ٹیکسز کا مزید بوجھ نہیں ڈالے گی ۔

موجودہ حالات میں بیرون ممالک سفارتخانوں کو بھی متحرک کیا جائے اور انہیں پابندی کیا جائے کہ وہ ان ممالک میں مختلف مصنوعات کی مانگ کے حوالے سے پاکستانی مینو فیکچررز اور برآمد کنندگان کو بلاتاخیر آگاہ کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں