محکمہ زراعت

محکمہ زراعت کی زر پاشی کا عمل متاثر اور سٹوں میں دانوں کی کمی روکنے کیلئے ا س مرحلہ پر آبپاشی کا خصوصی خیال رکھنے کی ہدائت

فیصل آباد(عکس آن لائن)محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہا کہ گندم کیلئے ماہرین کی سفارشات کے مطابق بروقت آبپاشی بہت ضروری ہے کیونکہ اس سے پیداوار میں اضافہ ہوتاہے اور پانی کی بچت ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایاکہ گندم کے کاشتکاراچھی پیداوارکیلئے وقت پر کاشت کی گئی گندم کو دوسرا پانی بوائی کے 80تا90دن بعد لگائیں جبکہ پچھیتی کاشتہ فصل کو دوسرا پانی 70تا80دن بعد (گوبھ کے وقت)لگائیں۔انہوں نے کہاکہکا شتکاراگر پہلے پانی کے ساتھ ایک بوری یوریا فی ایکڑ نہیں ڈال سکے تو دوسرے پانی کے ساتھ ڈال دیں۔

انہوں نے بتایا کہ گندم کی فصل کا آبپاشی کے لحاظ سے دوسرا نازک مرحلہ اس وقت شروع ہو تاہے جب فصل گوبھ یا سٹے نکالنے کے قریب ہواور یہ نازک مرحلہ وقت کاشت کے 80سے 90دن بعد شروع ہوتاہے ا سلئے اگر اس مرحلے پر پانی کی کمی آجائے تو زرپاشی کا عمل متاثر ہوتاہے جس کی وجہ سے سٹوں میں دانے کم بنتے ہیں اور پیداوار میں 12فیصد تک کمی واقع ہو جاتی ہے لہذاگوبھ کی حالت میں فصل کو پانی ضرور لگانا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بارانی علاقوں میں کاشتکارجڑی بوٹیوں کی تلفی بذریعہ گو ڈی اورآبپاش علاقوں میں چوڑے پتوں اور نوکیلے پتوں والی جڑی بو ٹیوں کی تلفی کیلئے محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کے مشورہ سے جڑی بوٹی مار زہروں کا سپرے کریں۔

انہوں نے بتایاکہ سائنسدانوں کے مطابق ہمارے گندم کے 80فیصد کھیتوں میں جڑی بوٹیاں نقصان کی معاشی حدسے زیادہ ہوتی ہیں جنہیں کیمیائی زہریں سپر ے کرکے تلف کیا جانا ضروری ہے۔انہوں نے بتایاکہ جڑی بوٹیاں پیداوار کو 44فیصد کم کر سکتی ہیں اس لیے کاشتکار جڑی بوٹیوں کی تلفی پر خصوصی توجہ دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں