دھان

محکمہ زراعت پنجاب کی دھان کی پنیری کی منتقلی کے لئے سفارشات جاری

سیالکوٹ (عکس آن لائن):محکمہ زراعت پنجاب کی دھان کی پنیری کی منتقلی کے لئے سفارشات جاری کر دیں ۔ایگریکلچر آفیسر( ٹیکنیکل )محکمہ زراعت سیالکوٹ رانا زاہد محمود نے دھان کے کاشتکار فی ایکڑ زیادہ پیداوار کیلئے موٹی اقسام (اری 6، کے ایس 282، کےایس کے 133، نیاب اری، نیاب 2013، کے ایس کے 434) کی پنیری کی منتقلی 7جولائی جبکہ با سمتی اقسام پر گولڈ، سپر با سمتی 2019، سپر با سمتی ، سپر باسمتی515، چناب با سمتی، پنجاب با سمتی، پی کے 1121، ایرومیٹک نیاب، با سمتی 2016 اور نور با سمتی) کی منتقلی 7 تا25 جولائی تک کرنے، شاہین با سمتی اور کسان با سمتی کی پنیری کی منتقلی 15 تا 31 جولائی تک منتقل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ غیر باسمتی فائن اقسام پی کے 386میں پنیری کی منتقلی 7 تا25 جولائی اور منظور شدہ ہائبرڈ اقسام کی پنیری کی منتقلی 15 جولائی تک مکمل کر یں۔ منتقلی کے وقت پنیری کی عمر 25 تا 35 دن ہونی چاہیے، اگرلاب میں جڑی بوٹیاں اگ آئیں تو ان کے انسداد کیلئے بعد ازا گاو والی محکمہ زراعت کی سفارش کردہ زہر سپرے کریں۔ اگر ٹو کے کا حملہ معاشی نقصان کی حد (2ٹوکے فی نیٹ ) تک پہنچ جائے تو پنیری اور اس کے اردگردکی وٹوں پر محکمہ زراعت کے مقامی عملے کے مشورہ سے سفارش کردہ ز ہر کا دھوڑا کریں۔

انہوں نے کہا کہ تنے کی سنڈی کا حملہ جب معاشی حد0.5فیصد سوک تک پہنچ جائے تو محکمہ زراعت کی سفارش کردہ دانے دارز ہرڈالیں اور کہا کہ اگر کاشتہ پنیری کی حالت کمزور نظر آئے یا پتوں کا رنگ پیلا ہو تو یوریا کھاد بحساب 250 گرام یا کیشیم امونیم نائٹریٹ 400 گرام فی مرلہ لاب کی منتقلی سے 10 دن پہلے چھٹہ دیں منتقلی لاب کیلئے کھیت کی تیاری کے وقت موٹی اقسام کیلئے بعد از گندم کاشتہ کھیت میں کھادوں کا استعمال بحساب پونے دو بوری ڈی اے پی + سوا بوری ایس او پی فی ایکٹر جبکہ با سمتی اقسام کیلئے ڈیڑھ بوری ڈی اے پی + ایک بوری ایس او پی فی ایکڑ استعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ اگر سابقہ فصل برسیم یا پھلی دار ہو یا کھیت رویال ہو تو نائٹروجن کھاد کی مقدار 20 فیصد کم کر لیں فصل کی حالت ، زمین کی زرخیزی اور سابقہ کاشتہ فصل کو مد نظر رکھتے ہوئے محکمہ زراعت کے ماہرین کے مشورہ سے کھاد کی مقدار میں کمی بیشی کی جا سکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ بور ان کی کمی کی صورت میں 3 کلو گرام بورک ایسڈ یا4.5بوریکس (20 فیصد ) فی ایکڑ بوقت تیاری کھیت استعمال کر یں ۔

لاب کی منتقلی کے وقت پودوں کی تعداد 80 بازار اور سوراخوں میں 1 لاکھ 60 ہزار پودے فی ایکڑرکھیں لیکن 9انچ کے فاصلے پر فی سوراخ 2 پودے لگائے جائیں۔ منتقلی لاب کے بعد 3 تا 5 دن کے اندر قبل از اگاواثر کرنے والی سفارش کردہ جڑی بوٹی مارز برشیکر بوتل کے ساتھ کھیت کے اندر پانی میں بکھیر دیں اور پانچ دن تک پانی کھیت میں کھڑا رکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی وجہ سے کھیت میں جڑی بوٹیاں اگ آئیں تو بعد از گاو اثر کرنے والی زہریں لاب کی منتقلی کے ایک ماہ کے اندر استعمال کر لیں ۔ دھان کے کاشتکار زنک کی کمی کی صورت میں کاشت کے دو ہفتے بعد 200 گرام زنک سلفیٹ (33 فیصد)فی مرلہ نرسری میں استعمال کریں یا پنیری کو کھیت میں منتقل کرنے سے قبل اس کی جڑوں کوزنک آکسائیڈ کے 2 فیصد محلول میں ڈبو کر لگائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں