دھان

محکمہ زراعت پنجاب نے دھان کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے لئے حکمت عملی جاری کر دی۔

لاہور( عکس آن لائن ) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق دھان کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کےلئے منظور شدہ اقسام کا بیج استعمال کریں اورترقی دادہ اور موٹی اقسام کے ایس282 ،نیاب اری9 ،ایس آر6 ،کے ایس کے133 ،کے ایس کے434 اور نیاب2013اورنبجی کی کاشت20 مئی تا7 جون جبکہ باسمتی اقسام پی کے2021 ،ایرو میٹک نبجی باسمتی2020 ،سپرگولڈ،سپر باسمتی2019 ،سپر باسمتی،باسمتی515 ،چناب باسمتی،پنجاب باسمتی،پی کے1121 ایرومیٹک،نیاب باسمتی2016 اورنور باسمتی کی کاشت7 تا25 جون جبکہ شاہین باسمتی کی کاشت15 تا30 جون تک کریں ۔ترجمان نے مزید بتایاکہ کاشتکار دھان کی ان منظور شدہ اقسام کے علاوہ ممنوعہ اقسام ہر گز کاشت نہ کریں۔

چاول کی اچھی پےداوار کےلئے کھےت مےں پنےری منتقل کرنے سے پہلے 10سے 15 دن تک پانی کھڑا رکھےں اور پھر کدوکرےںلےکن پانی کی کمی کی صورتحال کے تناظرمےںکدو کرنے کے لئے کھےت مےں 7 دن تک پانی کھڑا کےا جائے لےکن پانی کی شدےد کمی کی صورت مےں کم ازکم تےن دن تک پانی کھڑا رکھےںاور ہل وسہاگہ دیں۔کھیت کواچھی طرح ہموار کریں اور کھیت تیار کر کے جلد از جلد پنیری منتقل کریں۔کدو کے طریقہ سے تیار کی ہوئی پنیری 25سے30دن میںجبکہ خشک طریقہ سے کاشت کی ہوئی پنیری 35سے40دن میں منتقلی کے لیے تیار ہوجاتی ہے۔

اگر منتقلی کے وقت پنیری کی عمر 25دن سے کم ہوتوپودے نازک ہونے کی وجہ سے گرمی برداشت نہیں کرسکتے اور مرجاتے ہیںجبکہ اگر پنیری40 دن سے زےادہ عمر کی ہو تواس کی شاخیں کم بنیں گی۔ پنیری اکھاڑنے سے ایک دو روز پہلے پانی دے دیں تاکہ زمین نرم ہو جائے اور اکھاڑتے وقت پودا نہ ٹوٹے۔ لاب کی منتقلی ڈیڑھ انچ گہرے پانی میں کرنی چاہئے۔ پہلے ہفتے میں پانی کی گہرائی ڈیڑھ انچ رکھیں پھر آہستہ آہستہ تین انچ کر دیں لیکن اس سے زیادہ نہ کریں ورنہ پودے کم شاخیں نکالیں گے اور پیداوار کم ہو جائے گی۔ دو دو پودے فی سوراخ9انچ کے فاصلہ پر اکٹھے لگائیں- اس طرح فی ایکڑ سوراخوں کی تعداد 80000 اورپودوں کی تعداد 160000 بنتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں