کپاس

ماہرین جامعہ زرعیہ فیصل آباد کاکپاس کی چنائی کے وقت مردوں کو سگریٹ نوشی سے اجتناب کا مشورہ

فیصل آباد (عکس آن لائن):جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے کاکپاس کی چنائی کے وقت مردوں کو سگریٹ نوشی سے اجتناب کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار کپاس کی چنائی کے بعد ذخیرہ کے وقت نمی کاتناسب 10فیصد سے زیادہ نہ ہونے دیں جبکہ خواتین کپاس کی چنائی کے وقت سر کے بال سوتی کپڑے سے ڈھانپ کررکھیں اور مرد بھی سگریٹ نوشی سے اجتناب کریں تاکہ کپاس کو آلودگی اورکسی بھی قسم کے نقصان سے بچایاجاسکے۔

انہوں نے کہا کہ کپاس پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے جس سے نہ صرف ملکی ٹیکسٹائل کی صنعت کا پہیہ رواں دواں رہتا ہے بلکہ اس کی برآمد سے زرمبادلہ بھی حاصل ہوتا ہے لیکن اگر کپاس آلودہ،ملاوٹ شدہ ہو تو نہ صرف مارکیٹ میں اس کی قیمت کم لگتی ہے بلکہ برآمد نہ ہونے کی وجہ سے ملکی سطح پر نقصان بھی اٹھانا پڑتا ہے اس لیے کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ کپاس کی چنائی، ذخیرہ اور ترسیل کے موقع پر ماہرین زراعت کی سفارشات پر عمل کریں۔

انہوں نے کہاکہ اعلی معیار کی کپاس حاصل کرنے کے لیے چنائی اس وقت شروع کی جائے جب 40سے 50فیصد ٹینڈے پوری طرح پک کر کھل جائیں کیونکہ جلد چنائی کرنے سے غیر معیاری اور کچا ریشہ حاصل ہوتا ہے اور ایسی روئی کی قیمت مقامی اور عالمی منڈی میں کم ہوجاتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ چنائی شروع کرنے کا موزوں ترین وقت صبح اس وقت شروع ہوتا ہے جس وقت فصل اور ٹینڈوں پر سے رات کی شبنم خشک ہو جائے تاکہ کپاس بد رنگ نہ ہونے پائے اور نمی کی وجہ سے جننگ کے دوران مشکلات کا سامنا نہ ہو البتہ اوس نہ پڑنے کی صورت میں چنائی صبح جلد شروع کی جا سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں