ماحولیات

ماحولیات کی بہتری آئندہ نسلوں کیلئے ناگزیر ہے،وزیراعظم

اسلام آباد(عکس آن لائن ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماحولیات کی بہتری آئندہ نسلوں کیلئے ناگزیر ہے،10 ارب درخت لگانے کا ہدف عبور کرنا ضروری ہے، ملک کو اس وقت درختوں کی ضرورت ہے ، گلوبل وارمنگ سے بچا وکیلئے ہر کسی کو کردار ادا کرنا ہوگا،صحرائی علاقوں میں بھی درخت لگانا وقت کی اہم ضرورت ہے، نیشنل پارکس بڑھانا اور درخت لگانا بہت ضروری ہیں، پاکستان کی جغرافیائی حیثیت بنگلا دیش سے اچھی ہے۔ جمعرات کو اسلام آباد میں گرین فنانسنگ سکیم کی تقریب سے وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم نے آج سے دنیا کے تحفظ کے لیے کوششیں نہیں کیں تو وہ وقت بھی آسکتا ہے کہ جب ہم کچھ نہیں کرسکیں گے۔ ‘ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق گرین فنانسنگ اسکیم کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم بانڈز وغیرہ کے اجرا سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں لیکن پاکستان کو اس بات کی ضرورت ہے کہ ہم 10 ارب لگانے کے ہدف تک پہنچیں کیوں کہ ہمیں اپنے آنی والی نسلوں کا مستقبل محفوظ کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستان کو گلوبل وارمنگ کےا ثرات سے بچانے کے لیے اپنی ہر ممکن کوشش کرنی ہے کیوں کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب زیادہ متاثر ہونے والے دنیا کے 10 ممالک میں شامل ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس کے لیے بہت ضروری ہے کہ نیشنل پارکس میں اضافہ کیا جائے، درخت لگائے جائیں، اربن فاریسٹری کریں، صحراں کے پھیلنے کو روکنے کے لیے درخت لگانے کی جاپانی تکنیک وغیرہ استعمال کرنی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ متعدد ممالک اس سلسلے میں خاصہ آگے نکل چکے ہیں بالخصوص چین نے حال ہی میں اس سلسلے میں بہت کام کیا ہے، چین میں ایک پورا شہر بنایا گیا ہے جو گرین سٹی ہے اور وہاں ہر چیز ماحول دوست ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس سب میں پاکستان کا سب سے بڑا یہ فائدہ ہے کہ ہم ان نئی نئی تکنیکوں سے سیکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کی پرواہ نہیں کی لیکن پاکستان کے مستقبل کے لیے اب یہ وقت ہے کہ ہم اس پر زور لگائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 20 سال کے عرصے میں پاکستان میں مینگروز کے جنگلات میں اضافہ ہوا ہے حالانکہ گزشتہ 70 سال کے عرصے میں ہمارے دیگر جنگلات تباہ ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سال 2013 میں ایک ارب سونامی کے ذریعے خیبرپختونخوا میں پہلی مرتبہ کوشش کی گئی کہ ہم دوبارہ جنگلات کو اگانا شروع کریں اور اللہ کا شکر ہے کہ ملک میں اب اس حوالےسے خاصی آگاہی آگئی اور اسکولوں کے بچوں کو بھی اس بارے میں معلومات ہیں۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس آگاہی کو مزید بڑھانا ہوگا تا کہ پورا ملک اپنے بچوں، آنے والی نسلوں کی زندگی کی بہتر بنانے کے لیے اس جانب کوششیں کرے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جس طرح دنیا نے لالچ میں تیزی سے اور مستقبل کے بارے میں سوچے بغیر زمین کا غلط استعمال کیا اس کے اثرات تو ہونے ہی تھی البتہ شکر ہے کہ گزشتہ 10 سال کے عرصے میں اس حوالے سے کافی آگاہی آئی ہے جس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماحول میں کارب ن ڈائی آکسائیڈ گیسز کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے لیکن اس کے باوجود پاکستان وہ ملک ہے جو خطرات کی زد میں ہے حتی کے بنگلہ دیش جسے ساحلی پٹی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے لیکن گلیشیئرز پگھلنے کی وجہ سے ہم اس سے بھی زیادہ خطرے کا شکار ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں