نوید شہزاد مرزا

ضلع میں امن و امان ،باہمی رواداری ،اتفاق واتحاد کی فضا کو ہمیشہ برقرار رکھا جائے،ڈپٹی کمشنر

حافظ آباد( نمائندہ عکس آن لائن) ڈپٹی کمشنر حافظ آباد نوید شہزاد مرزا اور ڈی پی او کیپٹن(ر) بلال افتخار کا کہنا ہے کہ ضلع بھر میں

امن و امان کے قیام ،باہمی رواداری اور اتفاق و اتحاد کے سلسلہ میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مقامی علمائے

کرام،انتظامیہ،پولیس اور امن کمیٹی کا تعاون انتہائی مثالی ہے اور آئندہ بھی امن و امان کی اس فضا کو ہمیشہ برقرار رکھا جائیگا۔

انکا کہنا تھا کہ مذہبی منافرت اور شر انگیزی پھلانے والے عناصر کسی رعائت کے مستحق نہیں ،سوشل میڈیا یا کسی اور زرائع

سے غیر ضروری ، نامناسب اور تفرقہ بازی پر مبنی مواد شائع کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جا ئیگی.

ایسے افراد کی روک تھام اور انکے خلاف کاروائی کی سفارشات کے لیے مقامی علمائے کرام پر مشتمل امن کمیٹی کی سب کمیٹی

تشکیل دے دی گئی ہے جو مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام اور غیر ذمہ داری کامظاہرہ کرنے والے شر پسندوں کے خلاف

کاروائی کے لیے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی معاونت کریگی ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار ضلعی امن کمیٹی کے ایک اجلاس

سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو عدنان ارشاد چیمہ ،مقامی علمائے کرام،اور امن کمیٹی کے دیگر

اراکین اجلاس میں شریک تھے۔اجلاس میں تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حافظ آباد کے

امن و امان کو کسی صورت خراب نہیں ہونے دیاجائیگا اور جو بھی شر پسند عناصر سوشل میڈیا یا کسی اورزرائع سے اپنے

مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں انہیں بے نقاب کر کے قرار واقعی سزا دلوائی جائیگی ۔اجلاس میں تمام علمائے کراام نے ضلعی

انتظامیہ کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے اس امر کا بھی اظہار کیا کہ کسی بھی اور شہر کی کسی مذہبی یا علاقائی ایشیو

کو حافظ آباد میں مقامی سطح پر نہیں اٹھایا جائیگا ہماری پہلی ترجیح اپنے شہر اور ضلع کے امن و امان کو مزید مستحکم اور

مضبوط بنانا ہے ۔اس موقعہ پر ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او نے امن و امان کے حوالہ سے مقامی علمائے کرام اور امن کمیٹی

کے اراکین کے باہمی رواداری،بھائی چارہ اور پیار ،محبت کے اس جذبہ کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسی جذبہ کے تحت

حافظ آباد کو امن و امان کے حوالہ سے پنجاب کا مثالی ضلع بنایا جائیگا۔

اجلاس میں مقامی علمائے کرام پر مشتمل سب کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں