شاہ محمود قریشی

شاہ محمود قریشی سے بوسنیا کے صدر کی ملاقات ،مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سمیت مختلف امورپر غور

اسلام آباد (عکس آن لائن)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے اسلام آباد میں پاکستان کے دو روزہ دورہ پر تشریف لائے ہوئے، بوسنیا ہرزیگووینا کی پریذیڈنسی کے چئیرمین شفیق جعفرووچ نے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات ،خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بوسنیا ہرزیگووینا کے صدر اور ان کے وفد کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان کے بوسنیا، ہرزیگووینا کے ساتھ خوشگوار برادرانہ تعلقات استوار ہیں ،دونوں ممالک نے ضرورت کی ہر گھڑی میں ایک دوسرے کی مدد کی ۔بوسنیاکے صدر نے کہاکہ پاکستان نے بوسنیا میں جنگ کے دوران اقوام متحدہ کے امن دستوں میں نمایاں طور پر شرکت کی جس پر میں آپ کا بہت شکرگزار ہوں ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی عوام 2005 کے شدید زلزلے اور2010 کے سیلاب کے دوران بوسنیا ہرزیگووینا کی جانب سے فراہم کردہ مدد کو کبھی فراموش نہیں کریں گے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان، بوسنیا کے ساتھ دو طرفہ تجارت، اقتصادیات، تعلیم، ثقافت اور عوامی رابطوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کا خواہاں ہے ،دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی وفود کے تبادلے سے دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے ۔

وزیر خارجہ نے،بوسنیا کے صدر کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے ان کے بیان کو سراہا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیریوں کو بھارتی محاصرے اور جبر سے نجات دلانے کیلئے بوسنیا سمیت عالمی برادری کو آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔ صدر بوسنیا نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ انسانی حقوق کے احترام کو مرکزی حیثیت دی جانی چاہیے اس لیے ہم نے کشمیر کے حوالے سے اپنے بیان میں زور دیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کا احترام کیا جانا چاہیے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں پر امن طریقے سے حل کیا جانا چاہیے ۔

انہوںنے کہاکہ مجھے پاکستان آ کر، آپ سے ملکر اور تبادلہ خیال کر کے بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان اور بوسنیا کے مابین گہرے روابط ہیں اس دورہ کے دوران ہمیں باہمی تعلقات کو فروغ دینے میں مدد ملے گی ۔فریقین نے باہمی دلچسپی کے امور دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا ،۔وزیر خارجہ نے افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کے مصالحانہ کردار کے حوالے سے بوسنیا کے صدر کو آگاہ کرتے ہوئے خطے میں قیام امن کیلئے اپنا مخلصانہ کردار ادا کرتے رہنے کے عزم کا اظہار کیا

اپنا تبصرہ بھیجیں