زرمبادلہ ذخائر

زرمبادلہ ذخائر پہلی سہ ماہی میں 4 ارب 15 کروڑ ڈالر بڑھ گئے، ترسیلات زر میں 31 فیصد اضافہ

لاہور( عکس آن لا ئن) پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر پہلی سہ ماہی میں 4 ارب 15 کروڑ ڈالر بڑھ گئے، ترسیلات زر میں 31 فیصد اضافہ ہوگیا، اکتوبر میں مہنگائی کی شرح 7.3 سے 9.3 فیصد رہنے کا خدشہ ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ نے ملک کی معاشی صورتحال پر ماہانہ رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ حکومت مہنگائی پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے، چینی اور گندم کی درآمد میں تیزی سمیت ضروری اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، نومبر میں مقامی پیداوار آنے سے ٹماٹر اور پیاز سمیت دیگر اشیا ء کی قیمتوں میں کمی آئے گی، جلد خراب ہونے والی اشیا ء کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھی۔رپورٹ کے مطابق اکتوبر میں مہنگائی کی شرح 7.3 فیصد سے 9.3 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

محکمہ خزانہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں زرمبادلہ ذخائر میں 4 ارب 15 کروڑ ڈالر اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد مجموعی زرمبادلہ ذخائر 19 ارب 29 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ذخائر کی مالیت 15 ارب 13 کروڑ ڈالر تھی۔رپورٹ کے مطابق پہلی سہ ماہی میں ترسیلات زر میں میں 31.1 فیصد اضافہ ہوا، اس دوران براہِ راست بیرونی سرمایہ کاری میں بھی 23.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جولائی تا ستمبر 2020 کرنٹ اکائونٹ 80 کروڑ ڈالر سرپلس رہا، 3 ماہ میں برآمدات 10.5 فیصد کمی سے 5.4 ارب ڈالر رہیں، درآمدات میں 3.8 فیصد کمی اور حجم 10.6 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

وزارت خزانہ کے مطابق لاک ڈائون اٹھانے سے معاشی سرگرمیوں میں بہتری آئی، کرونا پھر نمودار ہونے سے معاشی خطرات موجود ہیں، کرونا ویکسین کی دستیابی سے متعلق غیر یقینی برقرار ہے، قلیل مدتی معاشی صورتحال کے امکانات بہتر ہیں۔وزارت خزانہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں ٹڈی دل اور شدید بارشوں نے بھی فصلوں کو نقصان پہنچایا، خوراک کی سپلائی متاثر ہونے سے مہنگائی کا دبا ئوبڑھا۔رواں سال ملک کے چاروں صوبوں میں ٹڈی دل کے حملے میں ہزاروں ایکڑ پر تیار فصلیں تباہ ہوگئی تھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں