بنجمن نیتن یاہو

رفح پر حملہ کی صورت میں بائیڈن انتظامیہ کا جواب دینے پر غور

واشنگٹن(عکس آن لائن)امریکی صدر بائیڈن کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک مرتبہ پھر غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح پر حملہ کرنے کا نہ صرف عزم ظاہر کیا بلکہ اس کی منظوری بھی دے دی ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق اگرچہ وائٹ ہائوس نے ایک روزقبل تصدیق کی ہے کہ اس نے رفح سے متعلق کوئی اسرائیلی منصوبہ نہیں دیکھا ہے۔ تاہم وائٹ ہائوس میں پس پردہ ایک زبردست تحریک چل رہی ہے کہ اس قسم کے کسی بھی اسرائیلی اقدام کا جواب کیسے دیا جائے۔

اگر نیتن یاہو نے فلسطینی شہر رفح پر فوجی حملہ شروع کرنے کے خلاف صدر کی بار بار کی انتباہات کو نظر انداز کیا اور شہریوں کی حفاظت کے قابل اعتماد منصوبے کے بغیر کوئی کارروائی کی تو بائیڈن انتظامیہ اس حوالے سے کئی آپشنز پر غور کر رہی ہے۔

ایک عہدیدار نے یہ انکشاف بھی کیا کہ واشنگٹن نے اسرائیلی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ رفح میں بڑے فوجی آپریشن سے گریز کرے اور اس کے بجائے انسداد دہشت گردی کے مشن کو انجام دے۔

اس تناظر میں میری لینڈ سے ڈیموکریٹک سینیٹر کرس وان ہولن نے کہا کہبائیڈن نے اسرائیلی حکومت سے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی شہریوں کے تحفظ کے لیے بعض اقدامات کرے لیکن نیتن یاہو نے بارہا انھیں نظر انداز کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرز عمل سے امریکہ کمزور دکھائی دیتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں