دھان

دھان کی پنیری کا مناسب خیال اور اسے ضرررساں کیڑوں کے حملہ سے محفوظ رکھیں،محکمہ زراعت پنجاب

فیصل آباد (عکس آن لائن):کاشتکار بہتر پیداوار کے حصول کیلئے دھان کی پنیری کا مناسب خیال اور اسے ضرررساں کیڑوں کے حملہ سے محفوظ رکھیں۔محکمہ زراعت پنجاب کے شعبہ پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز فیصل آبادکے ڈپٹی ڈائریکٹر عامر رسول نے کہاکہ دھان کی پنیری جتنی صحت مند ہو گی کھیت میں منتقلی کے بعد پودا اتناہی تندرست و توانا ہونے کے باعث زیادہ جھاڑ بنائے گا اسلئے کاشتکار بہتر پیداوار کے حصول کیلئے دھان کی پنیری کا مناسب خیال اور اسے ضرررساں کیڑوں کے حملہ سے محفوظ رکھیں۔ انہوں نے کہاکہ دھان کی پنیری کو عام طور پر ٹوکا، سفید پشت والا تیلہ،تنے کی سنڈیاں اور پتہ لپیٹ سنڈی زیادہ نقصان پہنچاتی ہیں اسلئے کاشتکار پنیری کو ان نقصان رساں کیڑوں سے بچانے کیلئے وٹوں اور کھیتوں کو ہر قسم کی جڑی بوٹیوں سے پاک رکھیں تاکہ متبادل خوراک کی کم یابی کی وجہ سے کیڑوں کی نشوونما رک جائے اور صحتمند پنیری حاصل کی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ اگر اس تدبیر سے دھان کی پنیری پر نقصان رساں کیڑوں کا حملہ نہ رکے توکاشتکار پنیری کی پیسٹ سکاٹنگ کرنے کے بعد ان کی معاشی نقصان کی حد کو مد نظر رکھ کرمحکمہ زراعت توسیع اور پیسٹ وارننگ کے مقامی عملہ کی مشاورت سے کیمیائی زہروں بالخصوص دانے دار زہروں یاسرائت پذیر زہروں کا استعمال کریں۔

انہوں نے کہاکہ دھان کی پنیری چونکہ مختلف سائز اور شکل کی ٹکڑیوں میں کاشت کی جاتی ہے لہذا اس میں پیسٹ سکاٹنگ کرتے وقت ایک مربع فٹ کاچوکھٹا استعمال اور کھیت کے سائز اور شکل کے مطابق 4مختلف مقامات کا انتخاب کیاجائے، پھر پودوں کی کل تعداد اور ان میں متاثرہ شاخیں نوٹ کرلی جائیں تاکہ حملہ فیصد معلوم کیاجاسکے۔ انہوں نے کہاکہ نقصان رساں کیڑوں سے حفاظت کیلئے دھان کی پنیری پر 2 مرتبہ زہرپاشی کی جائے جس میں پہلی زہرپاشی (دھوڑا) پنیری کاشت کرنے کے 8 سے 10 دن بعد جبکہ دوسری زہرپاشی اس وقت کی جائے جب پنیری 15 دن کی ہو جائے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار دھوڑا یا سپرے کرتے وقت کھیت کے وٹوں پر بھی اچھی طرح زہرپاشی کریں تاکہ گھاس اور جڑی بوٹیوں میں چھپی ہوئی تنے کی سنڈیاں اور ٹوکہ بھی تلف ہو جائیں۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار تنے کی سنڈی کے تدارک کیلئے کھڑے پانی میں دانے دار زہر کا استعمال کریں اور یہ پانی 5سے 7 دن تک کھیت میں کھڑا رہنے دیں۔انہوں نے کہاکہ ایسی زمینیں جہاں پانی کھڑا نہیں ہوسکتا یا خشک طریقہ سے پنیری کاشت کی جاتی ہے وہاں سپرے والی زہروں کا استعمال انتہائی مفید ثابت ہو سکتاہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں