خاتون اول

خاتون اول کا معاشرے میں برداشت کے فروغ پر زور

اسلام آباد(نمائندہ عکس) خاتون اول بیگم ثمینہ علوی نے کہا ہے کہ عدم برداشت بہت سے معاشرتی مسائل کی جڑ ہے اور اس کا حل صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پر عمل کرنے میں مضمر ہے۔ وہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کی دعوة اکیڈمی کے دعوة مرکز برائے خواتین کے زیر اہتمام فیصل مسجد کیمپس میں منعقدہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔ بیگم ثمینہ علوی نے اسلام کی تعلیمات کو اپنانے اور پرامن بقائے باہمی کے رویوں کو عام کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلام وہ مذہب ہے جو امن اور رواداری کے ساتھ زندگی گزارنے اور جینے کے لیے ایک جامع ضابطہ حیات فراہم کرتا ہے۔ خاتون اول نے کہا کہ علم، تعلیم اور رواداری معاشرے کو عظمت اور کامیابی کی بلندیوں تک لے جانے کی کنجی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اعلی اخلاق اور برداشت جیسی عظیم خوبیوں کے سبب لوگ جوق در جوق ان کے سچے پیغام کی طرف راغب ہوے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کی روشنی میں خواتین کی تعلیم ضروری ہے، ان کا کہنا تھا کہ اس سے روادار معاشرے کی تعمیر میں مدد ملے گی۔ بیگم ثمینہ علوی نے خواتین میں شرح اموات کو کم کرنے کے لیے چھاتی کے سرطان کے بارے میں ایک مضبوط آگاہی مہم پر بھی زور دیا اور بروقت اسکریننگ، احتیاطی تدابیر اور علاج کے اہم پہلو¶ں پر روشنی ڈالی۔ بیگم علوی نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بریسٹ کینسر کی تشخیص میں تاخیر سے متعدد جانیں ضائع ہو جاتی ہینں جبکہ خواتین کی ایک بڑی تعداد میں یہ مرض پایا جاتا ہے جو کہ تشویشناک بات ہے۔

کانفرنس میں کلیدی خطبہ مشہور سکالر نگہت ہاشمی نے پیش کیا، جنہوں نے کہا کہ عدم برداشت شیطان کا رویہ ہے جو بالآخر بگاڑ کا باعث بنتا ہے۔ انہوں نے رواداری اور عدم برداشت کے رویوں کا تاریخی منظر پیش کرتے ہوئے کہا کہ رواداری اور امن کی تلقین انبیاءکی صفات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اللہ تعالی کا خوف ہمیشہ انسان کو عدم برداشت سے بچاتا ہے، جب کہ عدم برداشت کا نتیجہ غیر یقینی صورتحال، افراتفری، بدامنی اور معاشرتی چیلنجز ہیں۔ انہوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی سے مثالیں پیش کرتے ہوے طائف کے واقعے اور حدیبیہ معاہدے جیسے واقعات کا ذکر بھی کیا۔ اس موقع پر خواتین کیمپس کی نائب صدر ڈاکٹر ثمینہ ملک نے وقت نکالنے اور کانفرنس میں شرکت کرنے پر خاتون اول کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یونیورسٹی معاشرے میں امن کے فروغ کے لیے ایسی کوششیں جاری رکھے گی۔

انچارج دعوة مرکز برائے خواتین ڈاکٹر فریال عنبرین نے کو کانفرنس کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا جبکہ انہوں نے دعوة اکیڈمی کے کردار اور دائرہ کار کے بارے میں بھی بتایا۔ تقریب میں شریعہ اکیڈمی کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر فرخندہ ضیائ، خواتین کیمپس کے سینئر عہدیداران، فیکلٹی ممبران اور طالبات کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں