ٹیکس ماہرین

حکومت کو تمام شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے پہلے اپنے گھر کو درست کرنا ہوگا ‘ ٹیکس ماہرین

لاہور(عکس آن لائن)حکومت مقامی سرمایہ کاروں کی کانفرنس بلا کر ان کے تحفظات دور کرے اور ان سے تجاویز لے ،ٹیکسز کے نظام کو آسان ، تعداد اور شرح میں کمی کر کے ٹیکس آمدن میں کئی گنا اضافہ ممکن ہے ،ہر روز آنے والی پالیسیاںبھی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال نہ ہونے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ٹیکس ماہرین نے ”ہماری معیشت اور ٹیکس نظام ” کے موضوع پر منعقدہ مذاکراے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

پاکستان ٹیکس فورم کے چیئرمین ذوالفقار خان نے کہا کہ ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کی ٹیکس اکٹھا کرنے کیلئے ترتیب دی گئی پالیسیاں ناکام ہو رہی ہیں جبکہ چیئرمین ایف بی آر خودبھی اسی طرح کا تاثردے چکے ہیں جسے زائل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے ساتھ مقامی سرمایہ کاری بھی نا گزیرہے اس لئے چار دہائیوں میں مختلف شعبوںمیں سرمایہ کاری کرنے والے مقامی سرمایہ کاروں کو مدعو کرکے ان کے تحفظات دور کئے جائیں اور ان سے تجاویز بھی لی جائیں۔ اس وقت بھی سب سے زیادہ ٹیکس ریو نیو مینو فیکچرننگ سیکٹر سے حاصل ہو رہا ہے۔ پاکستان ٹیکس بارایسوسی ایشن کے سینئر نائب صدر قاری حبیب الرحمان نے کہا کہ ملک میں معاشی سر گرمیاں جمود کا شکار ہیں اور ایسے حالات میں ٹیکس آمدن کے اہداف حاصل ہونا نا ممکن نظر آتا ہے۔

معیشت کی ترقی کیلئے لانگ ٹرم اور شارٹ ٹرم پالیسیاں ترتیب دینے کی ضرورت ہے اور اس کیلئے بھی اسٹیک ہولڈرز کو پیشگی اعتماد میں لیا جائے۔ چیئرمین ریو نیو ایڈ وائزرز ایسوسی ایشن عامر قدیر نے کہا کہ حکومت جس پالیسی کا اعلان کرے اسے شٹل کاک بنانے کی بجائے اس پر فی الفور عملدرآمد ہوناچاہیے۔ تاجر وں کیلئے فکسڈ ٹیکس سکیموں کے حوالے سے کوئی پیشرفت سامنے نہیں آسکی ، شناختی کارڈکی شرط پر تاجروں کے تحفظات اسی طرح برقرار ہیں۔حکومت تمام شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے پہلے اپنے گھر کو درست کرنا ہوگا اور یہ اصلاحات کے بغیر ممکن نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں