شوکت یوسفزئی

جوان پروگرام کے تحت 50 مستفید افراد میں 20 ملین روپے تقسیم کیے گئے ،شوکت یوسفزئی

پشاور(عکس آن لائن)خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ قبائلی عوام کے ساتھ وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ محمود خان کے کیے گئے وعدے پورے کیے جا رہے ہیں۔

84 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں پر کام مارچ سے شروع کیا جا رہا ہے۔ تعلیم کو عام کرنے کے لیے سکولوں میں 80 ہزار طالب علموں کو ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا جبکہ 7 کروڑ 57 لاکھ روپے سے ضلع کرم کے سکولوں میں بنیادی سہولیات مہیا کی جائیں گی، سکولوں میں خالی 322 آسامیوں پر بھرتی مارچ تک مکمل ہو جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان کے کامیاب جوان پروگرام کے تحت 50 مستفید افراد میں 20 ملین روپے تقسیم کیے گئے ہیں جبکہ مزید 1700 کو قرضہ دینے کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ خاصہ دار اور لیویز کا پولیس میں انضمام مشکل مرحلہ تھا ضلع کرم کے 1814 لیویز اور 927 خاصہ داروں کو پولیس میں ضم کیا گیاہے۔

صحت کی سہولیات مفت فراہم کرنے کے لیے ضلع کے تقریباً 43 ہزار خاندانوں میں صحت انصاف کارڈ تقسیم کر دیا گیا ہے جبکہ باقی خاندانوں کو بھی بہت جلد صحت کارڈ جاری کر دیئے جائیں گے۔ وہ صدہ اور پاڑہ چنار ضلع کرم میں قبائلی عمائدین سے خطاب کر رہے تھے۔ صوبائی وزیر آبادکاری و ریلیف اقبال وزیر اور ممبر صوبائی اسمبلی میاں اقبال شاہ بھی صوبائی وزیر کے ہمراہ تھے۔ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے صوبائی وزراء اور قبائلی عمائدین کو علاقے میں ترقیاتی منصوبوں پر بریفننگ دی گئی۔ بریفننگ میں بڑے بڑے منصوبوں کے بارے میں بتایا گیا کہ آبپاشی کے شعبے میں نالیوں کی تعمیر پر 30 کروڑ روپے لگایے جا ر ہے ہیں اور 11 کروڑ 50 لاکھ روپوں سے حفاظتی بند بھی بنائیے جائیں گے 10 کروڑ روپے ٹیوب ویلوں پر لگائے جا رہے ہیں جبکہ بجلی گھر کی تعمیر کے پر 2 کروڑ 50 لاکھ روپے سے کام جاری ہے۔ 1 ارب 31 کروڑ روپے ڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس جبکہ 80 کروڑ روپے سپورٹس کمپلیکس کے لیے رکھے گئے ہیں۔

سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ضلع میں 7 جگہوں کی نشاندھی کر دی گئی ہے جس کی آباد کاری پر کام جاری ہے جبکہ 212 ملین روپے سے مختلف سڑکوں کی تعمیر جاری ہے۔ ایس آر ایس پی کی مدد سے 57 آبنوشی کی سکیموں پر کام جاری ہے جس میں 6 شمسی توانائی سے چلنے والے ٹیوب ویل ہیں۔ یو ایس ایڈ کی مدد سے 22 سکولوں پر کام جاری ہے جس پر 55 کروڑ روپے خرچ ہونگے۔ گرانفروشوں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کاروائی کی جاتی ہے اور نرخ نامے چیک کیے جاتے ہیں۔ معیاری اشیائے خوراک کے لیے تحصیل سطح پر بازار بنائے گئے ہیں۔ شوکت یوسفزئی نے قبائلی عمائدین سے خطاب میں کہا کہ حکومت کے 12 مہینے قبائلی اضلاع کے انضمام اور اس کی منصوبہ بندی پر لگے یہ ایک مشکل مرحلہ تھا جو کامیابی کے ساتھ پورا کیا گیا۔ قبائلی اضلاع میں بالکل زیرو سے آغاز کیا گیا، اب صوبے کے تمام اداروں کو قبائلی اضلاع تک توسیع دیدی گئی۔

قبائلی اضلاع میں دہشت گردی کی وجہ سے بہت نقصان ہوا۔ افواج پاکستان، عوام اور سیکیورٹی اداروں کی قربانیوں کی وجہ سے امن واپس آیا ہے۔ ملاکنڈ ڈویژن میں بھی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ہوئے اور لوگ بے گھر ہوئے لیکن وہاں کے عوام نے حالات کو سمجھا امن کے بعد وہاں پر الیکشن ہوئے اور آج وزیر اعلیٰ بھی ملاکنڈ ڈویڑن سے ہے۔ قبائلی عوام بھی سیاسی طور پر باشعور ہیں ایک دن وزیر اعلیٰ بھی ان علاقوں سے آئے گا۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ محمود خان پسماندہ علاقوں کی ترقی اور فلاح پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ آئندہ چند مہینوں میں عوام کو حقیقی ریلیف ملے گا۔ وزیراعظم عمران خان کے سخت مگر درست فیصلوں سے مشکل وقت ختم ہو رہا ہے۔

پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو ملک پر پہلے سے 30 ہزار ارب کا قرضہ تھا جو پی پی پی اور پی ایم ایل این نے لیا تھا جس کی وجہ سے مہنگائی آئی۔ واپڈا کا خسارہ 1250 ارب اور گیس کا 154 ارب روپے تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے خسارہ ختم کرنے کے لیے سخت فیصلے کیے آج روپے کی قدر مستحکم ہو گئی ہے اور برآمدات میں تیزی آرہی ہے سٹاک ایکسچینج میں اضافہ ہو رہا ہے اور بیرونی سرمایہ کاری پاکستان میں آرہی ہے جس سے ملک ترقی کرے گااور عوام خوشحال ہوں گے

اپنا تبصرہ بھیجیں