پیدائشی ٹیکہ

جنرل ہسپتال میں نومولود بچوں کو پیدائشی ٹیکہ لگائے بغیر ڈسچارج نہ کرنے کی مہم کامیاب

لاہور(عکس آن لائن)وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد اور سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن حکومت پنجاب کی ہدایت پر لاہور جنرل ہسپتال کے لیبر روم میں نو مولود بچوں کو پیدائشی ٹیکہ لگائے بغیر ڈسچارج نہ کرنے کا عمل دسمبر2020میں شروع کر دیا گیا تھا جو انتہائی کامیاب رہا ہے اور گزشتہ 3ماہ کے دوران ایل جی ایچ لیبر روم میں پیدا ہونے والے1495بچوں کو ابتدائی پیدائشی انجیکشن لگائے گئے ہیں جبکہ اس سلسلے میں والدین کی کونسلنگ بھی کی گئی ہے۔

پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سہولت کی فراہمی سے والدین نو مولود بچوں کو پیدائشی ٹیکہ لگوانے کے لئے دوبارہ ہسپتال آنے کی زحمت سے بچ گئے ہیں اور اب انہیں لیبر روم میں ہی یہ سہولت حاصل ہو جاتی ہے۔ ڈاکٹر لیلیٰ شفیق نے پرنسپل پی جی ایم آئی کو بریفنگ میں بتایا کہ شیر خوار بچوں کو لا زمی ٹیکہ لگانے کے لئے راؤنڈ دی کلاک سٹاف کی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں۔ اس موقع پرنرسنگ سپروائزر انور سلطانہ، ای پی آئی کی انچارج شہنیلا کومل و دیگر بھی موجود تھے۔

پروفیسر الفرید ظفر کا کہنا تھا کہ بچوں کو عالمی ادارہ صحت کی ہدایت پر دو سال تک کی عمر میں 11بیماریوں کے خلاف ٹیکوں کا کورس مکمل کروانا ضروری ہے جس کا آغاز پیدائشی ٹیکہ لگانے سے کیا جاتا ہے جو والدین کو اس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ وہ اپنے بچے کو ٹیکوں کا کورس اولین فرض سمجھ کر پورا کریں تاکہ وہ صحت مند زندگی گزار سکیں اور ایک مثبت معاشرہ تعمیر کرنے میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

پرنسپل پی جی ایم آئی نے مزید کہا کہ محکمہ صحت حکو مت پنجاب نے رواں سال سے بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کے کورس میں ٹائیفائیڈ ویکسین کا اضافہ کر کے ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور اُن کی حکومت عوام کی سہولت کے بارے میں کس قدر دلچسپی لے رہے ہیں اور ہر سطح پر علاج معالجہ کی جدید سہولیات فراہم کرنے کے علاوہ بیماریوں کی روک تھام کے لئے بھی دور رس اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جس کے لئے تمام وسائل عوام کی فلاح اور صحت کے منصوبوں کی تکمیل میں صرف کیے جا رہے ہیں۔

پروفیسرالفرید ظفر نے مزید کہا کہ عوام کو نجی و سرکاری ہسپتالوں میں معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ہیلتھ انصاف کارڈ ترجیحی بنیادوں پر مہیا کیے جا رہے ہیں تاکہ کوئی بھی شخص مالی وسائل نہ ہونے کی صورت میں علاج کی سہولیات سے محروم نہ رہ سکے۔انہوں نے ڈاکٹرز،نرسز اور پیرا میڈیکس پر بھی زور دیا کہ حکومت اور عوام کی توقعات پر پورا اترنے کے لئے بیماروں کے علاج معالجہ کے لئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں اور بالخصوص بچوں کی ویکسی نیشن کے لئے مکمل تندہی اور فرض شناسی کا مظاہرہ جاری رکھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں