مریم نواز

تین چار ججز عمران اور بقیہ آئین کے ساتھ کھڑے ہیں, مریم نواز

راولپنڈی ( عکس آن لائن) پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے کہا کہ کالے کوٹ والے بہن بھائی میرا فخر ہیں,آج پاکستان بنانے والے اور بچانے والوں کے پاس آئی ہوں,پاکستانی آئین کے محافظوں کے پاس آئی ہوں,تین چار ججز عمران اور بقیہ آئین کے ساتھ کھڑے ہیں,میرا ایک اصول ہے نظریہ ہے میں پیچھے ہونے والوں میں سے نہیں,ایک ایسا گیدڑ جو خود کو لیڈر کہتا ہے.

گھر سے نکلتا ہے تو منہ پر ڈبہ پہن لیتا ہے,ان لوگوں کو آج دو دو گھنٹے میں ضمانتیں مل رہی ہیں.مجھے آج بھی ڈراتے ہیں کیوں کہ میں سیدھی بات کرتی ہو,عمران خان نے کبھی آئین و قانون کو کچھ سمجھا ہی نہیں. جب عدالت جاتا ہے تو جتھے ساتھ ہوتے ہیں.جج زیبا کو کہتا ہے کہ چھوڑوگا نہیں,نواز شریف سی پیک بناتا رہا،آپ کیا کرتے رہے؟لوگ کہ رہے ہیں ون مین شو نا منظور. فیصلہ تو آپ کے برادر جج نہیں مان رہے. جن ججز نے اعتراض کیا ان کو باہر کر دیا,جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے جنرل فیض کے ہاتھوں یرغمال ہونے سے انکار کیا. عمران کسی کا نام لے گا لیکن جنرل فیض کا نام نہیں نکلے گا. فیض تب بھی سہولت کار تھا وہ آج بھی سہولت کار ہے۔

انھوں نے یہ بات بدھ کےروز راولپنڈی جوڈیشل کمپلیکس میں وکلا برادری سے خطاب کے دوران کہی , مریم نواز جب ن لیگ کیاعلی قیادت کے ہمراہ جوڈیشل کمپلیکس پہنچیں رو وکلا کی جانب سے شاندار استقبال کیا گیا, پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں, ن لیگ اور مریم نواز کی حمایت میں نعرے بازی بھی کی گئی,بعد ازاں مریم نواز نے وکلا ک بھر پور استقبال پر ہاتھ ہلا کر انکا شکریہ ادا کیا اور اپنے خطاب میں وکلا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ کالے کوٹ والے بہن بھائی میرا فخر ہیں. آج پاکستان بنانے والے اور بچانے والوں کے پاس آئی ہوں.

پاکستانی آئین کے محافظوں کے پاس آئی ہوں.مسلم لیگ ن کے پاس رانا ثنا اللہ،اعظم نذیر تاررڑ،محسن شاہنواز جیسے وکلا بھی موجود ہیں.آج وکلا سے پہلا براہ راست انٹرایکشن ہے.ہمارے پاس فواد چوہدری والا ٹرک نہیں. پاکستان میں 40 سال آمریت رہی.کسی عدالت نے کسی آمر کے سامنے کھڑے ہونے کی ہمت نہیں کی,سیاستدانوں کو کیس بنا کر باہر پھینکتے رہے. کسی امر کو کٹہرے میں بلانے کی ہمت نہیں کی.مریم نواز کا کہنا تھا کہ کیا کسی عدالت نے آمر کو نا اہل کیا؟ پی سی او اور ایل ایف او میں حلف لیتے تھے. منتخب وزیر اعظم کو باندھ کر عدالت کے کر جایا جاتا تھا. کبھی دیکھا کسی آمر کو معافیہ کہا؟ آمر کو جب بھی نکالا وکلا اور عوام نے نکالا.

مشرف انتقال کرگیا ، معاملہ اللہ کی پاس چلا گیا.لیکن عدلیہ کو ایک آمر کے ظلم سے نواز شریف نے بچایا.مرحوم جج سیٹھ وقار کی عدالت کو صفا ہستی سے مٹا دیا۔چیف جسٹس صاحب آپ تب بھی جذباتی ہوتے جب ایک وزیر کو اقامہ پر نکالا گیا چیف جسٹس صاحب آپ تب بھی جذباتی ہوتے جب رانا ثنا اللہ پر شرم ناک کیس بنا. حق بات کرنے پر ن لیگ کے لوگوں کو الیکشن سے باہر کیا گیا.

تب آپ جذباتی نہیں ہوئے جب عمران خان کی جھولی میں الیکشن ڈالا گیا. جسٹس قاضی فائز عیسی کو نہیں جانتی.قوم دیکھ رہی ہے کہ وہ ایک آئین قانون پر چلنے والا جج ہے. وہ ان سب اور عمران خان کی راہ میں رکاوٹ تھا. تین چار ججز عمران اور بقیہ آئین کے ساتھ کھڑے ہیں. جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے جنرل فیض کے ہاتھوں یرغمال ہونے سے انکار کیا. عمران کسی کا نام لے گا لیکن جنرل فیض کا نام نہیں نکلے گا. فیض تب بھی سہولت کار تھا وہ آج بھی سہولت کار ہے. مریم نواز نے کہاکہ میرا ایک اصول ہے نظریہ ہے میں پیچھے ہونے والوں میں سے نہیں,ایک ایسا گیدڑ جو خود کو لیڈر کہتا ہے.گھر سے نکلتا ہے تو منہ پر ڈبہ پہن لیتا ہے.چیف جسٹس صاحب ہم نے جھوٹے مقدمہ جھیلے.

کونسی عدالت ہے جس میں ن لیگ نہ گئی ہو.یہ وہی لوگ کرتے ہیں جن کا دامن صاف ہوتا ہے.نیب نے پنکی پیرنی کو بلایا تو کہاگیا کہ وہ عوامی عہدہ پر نہیں.مریم نواز اور سرینا عیسی کس عہدے پر تھی؟ ہم نے تو پانچ سے چھ سال تلاشی دی.جب سے اس پر مقدمات شروع ہوئے گھر سے نہیں نکلا.وہاں سارے کیس اصل ہیں ٹیرن وائٹ پر جھوٹ بولا۔یہ جانتا ہے جس دن عدالت پیش ہوا تو نہ نگل سکتا ہے نہ اگل سکتا ہے.توشہ خانہ چوری کرنے والا پہلا وزیر اعظم ہے. میں پوچھتی ہوں کہ پراپرٹی ٹایکون کا پیسہ کدھر گیا؟ ابھی سہولت کار عدلیہ میں بیٹھے ہیں. تم اور تمہارے سہولت کار جانتے ہیں کہ تم مجرم ہو۔

قبل ازیں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ن لیگ بطور سیاسی جماعت جو پالیسی رکھتی ہے.اس کے متعلق مریم نواز تفصیل سے بات کریں گی. آج کے کنونشن کے شرکا نے قوم کی رہنمائی کی.متنازعہ انداز سے الیکشن کرانے کی کوشش ہورہی ہے.یہ سمجھتے ہیں ہم الیکشن سے بھاگ رہے ہیں.ہم الیکشن جیت کر آنے والے لوگ ہیں.اس الیکشن پر سیاسی جماعتوں کو اعتماد نہیں.سپریم کورٹ کے ججز کو اعتماد نہیں ہے.اس الیکشن پر الیکشن کمیشن کو اتفاق نہیں ہے.چار جج خلاف اور تین جج حق میں فیصلہ دے رہے ہیں.اس طرح کا الیکشن ملک میں افراد تفری پیدا کرے گا.الیکشن متنازعہ انداز میں منعقد ہوگا،ملک تباہی کی جانب جائے گا.ایک آدمی صرف اپنی ضد پر اڑا ہوا ہے.یہ زد اور ہٹ دھرمی ملک کو قبول نہیں ہے.

الیکشن ہونگے اور وقت پر ہونے چاہیے.اعظم نزیر تاررڑ وزیر قانون نے وکاسے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آج وکلا نے دکھا دیا کہ ترازو کے پلڑے برابر تولو.حکومت نے وکلا کے لئیے پچاس کروڑ کا بجٹ رکھا.پارلیمان وکلا تحفظ ایکٹ پر بات کرنا چاہتا تھا.آج ایک وعدہ لینا چاہتا ہوں آپ سے.آج ملک جس بحرانی کیفیت سے گزر رہا ہے ان کو لانے والے بھی آپ تھے.اگر ملک کو ان بحرانوں سے نکالنا ہے.ترازو کے پلڑے برابر کرانے ہیں تو یہ کالا کوٹ نے ہی کرنا ہے,انوشہ رحمان سابق وفاقی وزیر نے لائرز کنونشن سے خطاب میں کہا کہ اگر اب بھی ہم یکجا نہ ہوئے تو تاریخ یاد رکھے گی.سپریم کورٹ اور لاہور کورٹ کے جج یوتھیا ہونے کا کردار ادا کر رہے ہیں.پاکستان کی تاریخ میں لکھے جانے کے لیے کالے حروف کی تیاری کر رہے ہیں.

جج صاحبان نے الیکشن کے نتائج نہیں لکھے بقیہ سب لکھ دیا ہے.کل کوئی جج خود کو وزیراعظم قرار دے دے گا. کیا آپ لوگ میاں نواز شریف پر اس فیصلہ کو مانتے ہیں ۔وکلا نواز شریف اور مریم نواز کا بازو بنیں.محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ اس سے زیادہ بنچ فکسنگ کس جگہ نظر آسکتی ہے؟سپریم کورٹ، الیکشن کمیشن کی کرسی پر بیٹھ گیا ہے۔سپریم کورٹ نے سارا الیکشن شیڈول دے دیا.آئن و قانون کی بالادستی کی بات کرتے آئی ہیں.

سارے آئین و قانون کے نظام کا مذاق بنایا گیا. ایوان صدر میں پی ٹی آئی کا صدر بیٹھا ہے.184-3 بیٹے سے تنخواہ لینے پر نا اہل کر دیا گیا.میں مدعی ہوں توشہ خانہ کیس کے اندر.دستور پاکستان مساوی حقوق کی بات کرتے ہیں.یوسف رضا گیلانی،نواز شریف کے لیے قانون اور ہے.کونسا تفتیشی ملزم کا بیان ریکارڈ کرنے گھر جاتا ہے.یہ کونسی روایات ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں