ترشاوہ باغات

ترشاوہ باغات کی شاخ تراشی کرکے باغبان نائٹروجن کھاد کی پہلی قسط کے طور پر ایک کلوگرام فی پودا کھاد ڈال کر اس کی آبپاشی کی ہدایت

فیصل آباد (عکس آن لائن) زرعی ماہرین نے کہاکہ باغبان ترشاوہ باغات کی شاخ تراشی یقینی بناتے ہوئے نائٹروجن کھاد کی پہلی قسط کے طور پر ایک کلوگرام فی پودا کھاد ڈال کر اس کی آبپاشی کر دیں جبکہ آم کے باغبان باغات میں چھوٹے،پھل نہ دینے یا کم پھل دینے والے پودوں کی شاخ تراشی کرتے ہوئے آبپاشی کا سلسلہ جاری رکھیں۔

باغبانوں کے نام پیغام میں انہوں نے کہاکہ نرسری میں موجود پھلدار پودوں میں کہیں کہیں پودوں کے مرجھا کی علامات دیکھنے میں آ رہی ہے اور یہ مرجھا کئی اقسام کی پھپھوندی بشمول فیوز پریم، پیتھیم، فائٹوفتھورا وغیرہ سے ہوتاہے۔ انہوں نے کہاکہ نامناسب زمین، نامناسب نکاسی آب، نامناسب کاشتکاری نرسریوں میں پھپھوندی کے پھیلا کا باعث ہوتی ہے جس سے بعد ازاں باغبانوں کو مالی نقصان اور ذہنی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتاہے۔

انہوں نے باغبانوں کو رواں ماہ مارچ کے دوران نئے پھلدار پودے لگانے کی بھی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ باغبان زرعی ماہرین کی مشاورت سے منظور شدہ اقسام، بہتر پیداواری صلاحیت اور مختلف بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کے حامل نئے پھلدار پودے لگانے کا عمل شروع کردیں تاہم یہ پھلدار پودے اچھی شہرت کی حامل نرسریوں سے ہی حاصل کئے جائیں اور اس بات کا خیال رکھا جائے کہ ترشاوہ پھلوں کے پودے لگاتے ہوئے ان میں کسی قسم کی کوئی بیماری موجود نہ ہو کیونکہ ترشاوہ باغات کی اکثر بیماریاں نرسری سے ہی آتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں