شہزادہ فیصل بن فرحان

بحیرہ احمر میں کشیدگی قابو سے باہر ہو سکتی ہے، سعودی وزیر خارجہ

ریاض(عکس آن لائن)سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے حوثیوں کی کارروائیوں اور یمنی گروپ کے خلاف امریکی حملوں کے پس منظر میں بحیرہ احمر میں کشیدگی میں اضافے پرگہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ ہم بہت فکر مند ہیں، میرا مطلب ہے ہم خطے میں ایک انتہائی مشکل اور خطرناک وقت سے گذر رہے ہیں اور اسی وجہ سے ہم کشیدگی کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بلاشبہ ہم کی آزاد اور محفوظ جہاز رانی پر پختہ یقین رکھتے ہیں۔ یہ ایسی چیز ہے جس کی حفاظت کی جانی چاہیے لیکن ہمیں خطے کی سلامتی اور استحکام کو بھی تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

اس لیے ہم حالات کو جتنا ممکن ہو سکے زیادہ سے زیادہ پرسکون کرنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل سے معمول کے تعلقات سے متعلق سوال پر شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ فلسطین کے مسئلے کو حل کیے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں آسکتے ہیں۔ یہ واحد راستہ ہے جس سے ہمیں فائدہ ہو گا۔ ہمیں استحکام کی ضرورت ہے اور صرف مسئلہ فلسطین کے حل سے ہی استحکام آئے گا۔

شہزادہ فیصل نے کہا کہ خطے کے لیے حقیقی امن اور حقیقی انضمام کو دیکھنے کا واحد راستہ جو مشرق وسطی کو معاشی اور سماجی فوائد فراہم کرتا ہے امن کے ذریعے، ایک قابل اعتماد، ناقابل واپسی عمل کے تحت فلسطینی ریاست کے قیام تک پہنچنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس بات چیت میں شامل ہونے کے لیے نہ صرف سعودی عرب بلکہ عرب دنیا کے طور پر پوری طرح تیار ہیں۔

مجھے امید ہے کہ اسرائیلی بھی ایسا ہی کریں گے، لیکن یہ فیصلہ ان پر منحصر ہے۔ سعودی وزیر نے کہا کہ عام شہریوں کی ہلاکتوں کو روکنا بھی سعودی عرب کے لیے قابل توجہ امر ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ اسرائیلی غزہ اور غزہ کی شہری آبادی کو کچل رہے ہیں۔ یہ مکمل طور پر غیر ضروری ہے، مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اسے روکنا ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں