پیوند کاری

باغبان صحیح النسل افزائش کیلئے ترشاوہ پھلوں کی پیوند کاری یقینی بنائیں ، محکمہ زراعت

فیصل آباد (عکس آن لائن)مالٹے، گریپ فروٹس، سیڈ لیس کنو وغیرہ کی تیزی سے افزائش نسل بذریعہ پیوند کاری ممکن ہے لہذاباغبان صحیح النسل افزائش کیلئے ترشاوہ پھلوں کی پیوند کاری یقینی بنائیں کیونکہ اس طریقہ سے نہ صرف صحیح النسل پودے تیار ہو سکتے ہیں بلکہ پودے جلد بارآوری کی طرف مائل ہو جاتے ہیں نیز بیج سے تیارشدہ پودے نہ صرف دیر سے بار آور ہو تے ہیں بلکہ ان کے اندر تبدیلی آجاتی ہے جس سے وہ صحیح النسل نہیں رہتے۔

محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایاکہ ترشاوہ پھلوں کی نباتاتی افزائش النسل کو بروئے کار لاتے ہوئے نئے روٹ سٹاکس جو پودے کی پیداوار ی صلاحیت پر بہت اثر انداز ہونے کے علاوہ بیماریوں اور زمینی کیڑوں کے خلاف قوت مدافعت رکھتے ہوں ان پر ترشاوہ پھلوں کی اقسام کو پیوند کر کے نہایت اچھے نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں مزید یہ کہ عمل پیوندی کاری نہایت ہی اہم اور ابتدائی عمل ہے جس پرپودوں کی نسل کو برقرار رکھنے کے علاوہ دیگر فوائد حاصل کر تے ہو ئے بہت سے مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے تاہم اس کے برعکس اگر درست طریقہ سے یہ عمل نہ کیا جائے تو پودوں کی پیداواری صلاحیت و پھل کی خاصیت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ ترشاوہ پھلوں کے باغات کی کامیابی کا انحصار صحت مند اور صحیح النسل پودوں پر ہوتا ہے کیونکہ پیوند کاری کا طریقہ اور پیوندی لکڑی کا انتخاب پودوں کی بڑھوتری پر گہرا اثر چھوڑتا ہے اسلئے پیوندی لکڑی کے انتخاب کیلئے ضروری ہدایات کو مد نظر رکھناچاہیے۔ انہوں نے بتایاکہ ترشاوہ پودوں کی پیوند کاری کا بہترین وقت مارچ و اپریل جبکہ دوسری مرتبہ اگست و ستمبر کا مہینہ ہوتاہے۔

انہوں نے کہاکہ عمل پیو ند کاری میں استعمال ہونے والے آلات کو کرم کش ادویات کے ذریعے صاف رکھا جائے اور10فیصد کلو رین بلیچ یعنی 9حصے پانی اور 1 حصہ بلیچ پوڈر کا محلول بنا کر سپرے کرنے والی بوتل میں ڈال دیا جائے اور عمل پیوند کاری کے دوران استعمال ہونے والی قینچی اور چاقو پر سپرے کیا جائے نیز جب پیوند کار ایک قسم کی سائن یعنی ورائٹی پیوند کرنے کے بعد دوسری سائن یا ورائٹی پیوند کرنے لگے تو اس سے پہلے چاقو اور قینچی کو ضرورسٹرلائز کرلینا چاہیے کیونکہ اس سادہ سے عمل کو برو ئے کار لاکر وائرسی و بیکٹیریا کی بیماریوں سے نرسری کے پودوں کو بچایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کھٹی روٹ سٹاک پر جو پھوٹ آجائے اسے قینچی سے ہٹاتے وقت بلیچ محلول سے سٹرلائز اور ری سٹرلائز بھی کرتے رہنا ضروری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں