پرویز حنیف

ایف بی آر کی ری سٹرکچرنگ ،اسٹیٹ بینک سے روابط کیلئے فوکل پرسن کی تعیناتی کی جائے ‘ پرویز حنیف

لاہور( عکس آن لائن)لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر پرویز حنیف نے حکومت کوایف بی آر کے موجودہ ڈھانچے کی فوری ری سٹرکچرنگ ،اسٹیٹ بینک اور برآمدی شعبوں میں روابط کیلئے فوکل پرسن کی تعیناتی کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ بد قسمتی سے پاکستان میں سرکاری محکمے کاروبار میں آسانی اوراس کی ترقی میں کردار ادا کرنے کی بجائے رکاوٹ کا باعث ہیں ، ہماری برآمدات پہلے ہی سکڑ رہی ہیں اور رہی سہی کسر اسٹیٹ بینک کی سولو فلائٹ پالیسیوں سے پوری ہو رہی ہے ۔ اپنے بیان میں پرویز حنیف نے کہا کہ حکومتی سطح پر برآمدی شعبوں کی مشکلات سے آگاہی اور ان کے حل کے لئے بیان تو جاری کئے جاتے ہیں لیکن عملی طور پر کوئی اقدامات نہیں اٹھائے جاتے ۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے حال ہی میں جاری ہونے والے ایک سرکلر جس میں برآمد کنندگان کو بیرون ممالک سے ادائیگی میں تاخیر پر جرمانے کی طرز پر کٹوتی کی جارہی ہے اس پر شدید تحفظات ظاہر کئے گئے ہیں لیکن کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگی ۔ ہاتھ سے بنے قالین مہنگی آئٹم ہے جس کی وجہ سے بعض اوقات ادھار پر سودے ہوتے ہیں لیکن اسٹیٹ بینک نے اس حوالے سے کسی طرح کی مشاورت کئے بغیر سرکلر جاری کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں برآمد ی شعبوں کی مشکلات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ریلیف کے لئے اقدامات کا اعلان کرے اور اس کے ساتھ سرخ فیتے کو ختم کرنے کے لئے بھی کڑی مانیٹرنگ کا نظام لایا جائے ۔ایف بی آر کاٹیکس نیٹ میں اضافے کیلئے نئے لوگوں کی تلاش کی بجائے پہلے سے ٹیکس دینے والوں کے گرد شکنجہ کسنے پر زور ہے جس سے لوگ متنفر ہو رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں