ایران پر پابندی

ایران پر پابندی، ویٹو کی کوشش کی گئی تو امریکہ دیگر طریقے اختیار کرے گا، امریکی نمائندہ

واشنگٹن(عکس آن لائن)امریکہ کے ایران کے لئے نمائندہ خصوصی برائن ہک نے دھمکی دی ہے کہ اگر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران پر عائد بین الاقوامی اسلحے کی پابندی کی تجدید نہ کی تو جوہری سمجھوتے میں شامل پابندیوں کی میکانزم کو فعال کر دیا جائے گا۔

ہک نے روزنامہ وال اسٹریٹ جنرل کے لئے رقم کردہ کالم میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے 13 سال سے ایران پر عائد اسلحے کی پابندی 2015 میں طے پانے والے جوہری سمجھوتے کے دائرہ کار میں ماہِ اکتوبر میں ختم ہو رہی ہے۔ پابندی کا خاتمہ، دنیا میں سرفہرست دہشت گرد حکومت، ایران کو جنگی طیاروں، آبدوزوں اور گائیڈڈ میزائلوں کی درآمد و برآمد کا موقع فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ، سفارتی طریقے سے دباو ڈالے گا اور پابندی کی معیاد میں توسیع کے لئے تعاون حاصل کرے گا۔ ہم نے ایک بِل تیار کیا ہے اور امید کرتے ہیں کہ اسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل منظور کر لے گی۔

انہوں نے کہا ہے کہ روس اور چین بِل کی منظوری کے لئے مثبت ووٹ کا استعمال کر کے مذہبی جنگوں کے لئے ایران کے ہاتھ اسلحے کی فروخت کی بجائے مشرق وسطی کے استحکام سے زیادہ فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔ اگر ایک ویٹو سے امریکی ڈپلومیسی کو روکنے کی کوشش کی گئی تو امریکہ دیگر طریقوں سے اسلحے کی پابندی کی تجدید کا حق محفوظ رکھے گا۔

برائن ہک نے کہا ہے کہ جوہری سمجھوتے کی حامی 2231 نمبر شق نے اگرچہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایران پر عائد کردہ متعدد پابندیوں کو کالعدم کر دیا ہے لیکن ان پابندیوں کے دوبارہ اطلاق کا قانونی میکانزم بھی تخلیق کیا ہے۔ 10 سال کے اندر اندر ایران کی طرف سے سمجھوتے کی خلاف ورزی کی صورت میں پابندیوں کا دوبارہ اطلاق ہو سکے گا اور اس اطلاق کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں