ٹیکس نیٹ

آڈٹ کے بعد تین تین جگہ انسپکشن سے ٹیکس نیٹ کو نہیں بڑھایا جا سکتا ‘ ٹیکس ایجوکیشن اینڈ لرننگ

لاہور( عکس آن لائن)ٹیکس ایجوکیشن اینڈ لرننگ کے چیئرمین قاری حبیب الرحمن زبیری نے کہا ہے کہ اگر انکم ٹیکس آرڈیننس2001 پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جاتا تو 32لاکھ ٹیکس دہندگان کو فائدہ پہنچنے کے ساتھ ساتھ ٹیکس گوشواروں کی تعداد بھی بڑھ کر ڈیڑھ کروڑ سے زائد ہوتی ،ایک بار ہونے والے آڈٹ کی تین تین جگہ انسپکشن ہو رہی ہے کیا خوف و ہراس کی فضاء میں ٹیکس بیس کو بڑھایا جا سکتا ہے۔ وہ ”ٹیکس او ر عوام مذاکرے ”میں خطاب کر رہے تھے۔اس موقع پر صدر قاری زوہیب الرحمن زبیری،سینئر نائب صدر عاشق علی رانا،نائب صدر واصف علی اویس،جنرل سیکرٹری حسن علی قادری،جوائنٹ سیکرٹری عبدالرحمن انصاری،فنانس سیکرٹری سیف الرحمن زبیری سمیت ممبران کی کثیر تعداد بھی موجود تھی ۔

حبیب الرحمان زبیر ی نے کہا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس 1979 بھی انتہائی موثر تھا،اس کی تمام شقیں قانونی و آئینی تھیں اور خامیاں دور ہو گئی تھیں مگر کچھ لوگوں نے اپنی تسکین کے لئے تجربات کئے جس سے پالیسیوں کے تسلسل میں تعطل آیا ۔ انہوںنے کہا کہ اب بھی غلطیاں دہرانے کی بجائے انکم ٹیکس آرڈریننس2001 کو کمپلائنس بیس اور اس پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے ۔صرف قرض مانگنے پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے اپنی آمدن بڑھانے کے لئے پالیسیاں مرتب کی جائیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں