وزیر خارجہ

مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی آبادیاتی تبدیلیوں پر گہری تشویش ہے، وزیر خارجہ

اسلام آ باد (نمائندہ عکس) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کو بھار ت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی آبادیاتی تبدیلیوں پر گہری تشویش ہے، انسانی وقار کو یقینی بنانا، خواتین کو بااختیار بنانا اور تحفظ فراہم کرنا، بچوں کے حقوق کو آگے بڑھانا، اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرنا اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینا ہماری حکومتی پالیسی کا حصہ ہیں، افغانستان کے عوام کو انسانی بحران اور اقتصادی تباہی سے بچانے کے لیے بین الاقوامی معاونت کی اشد ضرورت ہے۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی ہے۔ ملاقات کے دوران وزیر خارجہ نے انسانی حقوق، بنیادی آزادیوں کے فروغ اور تحفظ کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ شاہ محمود قریشی نے مذہب یا عقیدے کی آزادی کے فروغ، حق خود ارادیت، غلط معلومات کا مقابلہ کرنے اور اسلامو فوبیا کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے حوالے سے پاکستان کے کردار پر روشنی ڈالی۔

ملاقات کے دوران وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ انسانی وقار کو یقینی بنانا، خواتین کو بااختیار بنانا اور تحفظ فراہم کرنا، بچوں کے حقوق کو آگے بڑھانا، اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرنا اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینا ہماری حکومتی پالیسی کا حصہ ہیں۔ علاوہ ازیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور ہائی کمشنر بیچلیٹ نے افغانستان میں انسانی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے عوام کو انسانی بحران اور اقتصادی تباہی سے بچانے کے لیے بین الاقوامی معاونت کی اشد ضرورت ہے۔

وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان کو انسانی امداد کی فراہمی غیر مشروط ہونی چاہیے اور افغانستان کے تمام منجمد اثاثے افغان عوام کو واپس لوٹائے جانے چاہئیں۔ وزیر خارجہ نے ہائی کمشنر کو بھارت کے غیر قانونی طور پر قبضہ شدہ، جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین، منظم اور وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کی مسلسل نگرانی اور رپورٹنگ پر انسانی حقوق کی ہائی کمشنر کے دفتر اور اقوام متحدہ کے خصوصی مینڈیٹ ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں