ثانیہ نشتر

عالمی سطح پر حکومتوں کی جانب سے سماجی تحفظ کی مشق کی ضرورت ہے، ثانیہ نشتر

نیویارک ( عکس آن لائن) سینیٹرڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ عالمی سطح پر حکومتوں کی جانب سے سماجی تحفظ کی مشق کی ضرورت ہے، اس کی عالمگیر نوعیت کا مطلب یہ ہے کہ یہ دنیا کے کسی بھی ملک کیلئے عام ہوگا، لہذا ہر ایک کیلئے سیکھنے کے راستے کھلے ہوں گے، باہمی اشتراک کو مستحکم بنایا جائیگا اور اسی طرح کے مسائل کا سامنا کرنے والے دیگر ممالک کو آپس میں منسلک کیا جائیگا ۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن نے فن لینڈ اور کوسٹاریکا کی حکومتوں کے اشتراک سے عالمی بینک، یو این ڈی ای ایس اے اور احساس کے زیر اہتمام An Inflection Point on Social Protection کے موضوع پرایک اعلی سطحی اجلاس کا انعقاد کیا۔ صدر اقتصادی و سماجی کونسل سفیر منیر اکرم نے اجلاس کی صدارت کی۔ سنیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشترنے کوسٹریکا کے وزیر خارجہ مسٹر روڈلفو سلوانوکوئروس اور سیکرٹری جنرل یو این ڈی ای ایس اے مسٹر لیوزینمین کے ہمراہ سیشن سے خطاب کیا۔

اجلاس کا مقصد سماجی تحفظ پر بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے اور ایک مشترکہ پلیٹ فارم کو تشکیل دینا تھاجس سے دیگر ممالک مستفید ہوسکیں۔ فن لینڈ اور کوسٹاریکا کے مستقل نمائندگان نے بھی اس تقریب سے خطاب کیا اور سماجی تحفظ میں عالمی نیٹ ورکنگ کی اہمیت کا اعادہ کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹرڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ عالمی سطح پر حکومتوں کی جانب سے سماجی تحفظ کی مشق کی ضرورت ہے۔ اس کی عالمگیر نوعیت کا مطلب یہ ہے کہ یہ دنیا کے کسی بھی ملک کیلئے عام ہوگا، لہذا ہر ایک کیلئے سیکھنے کے راستے کھلے ہوں گے، باہمی اشتراک کو مستحکم بنایا جائیگا اور اسی طرح کے مسائل کا سامنا کرنے والے دیگر ممالک کو آپس میں منسلک کیا جائیگا۔ اس اقدام میں حکومتوں کے کردار کو مرکزی حیثیت حاصل ہوگی اورانہیں فرنٹ لائن رسپانڈرز سے لے کر اعلی سطح کے پالیسی سازوں تک دیگر ممالک کے علمی تجربات اورمہارت سے مستفید ہونے کا موقع فراہم کیا جائیگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم بحرانوں سے بہت کچھ سیکھ رہے ہیں اور ہم ان سے نمٹنے کیلئے بہت آگے جاچکے ہیں۔ آیئے اب اس سمت میں چلتے ہوئے اس لرننگ کو فروغ دیں ، آیئے آج کے اس رسپانس کو آنے والے کل کیلئے علمی سرمایہ کاری میں منتقل کریں۔

اگر تاریخ سے کوئی سبق حاصل ہوتا ہے تواس کی بہترین تیاری کرلیں۔سفیر اکرم نے عالمی سطح پر سماجی تحفظ کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور اپنے خطاب میں وبائی مرض کے باعث درپیش مسائل، ذریعہ معاش کے نقصان اور عالمی تجربے کے اشتراک کی اہمیت کی جانب اشارہ کیا۔پینل ڈسکشن کے دوران عالمی بینک میں گلوبل سوشل پروٹیکشن کے رہنما مائیکل روٹوکوسکی نے کہا کہ میں ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے اس اقدام کو سلام پیش کرتا ہوں۔ نیٹ ورک تشکیل دینے اور علم کا فوری ذخیرہ کرنے کیلئے اس سے بہتر وقت نہیں ہے جو درست علم کے بتادلے میں سہولت فراہم کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر مشکل ایک موقع فراہم کرتی ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کی سبینا الکائر اور الیکزینڈر پک نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے نیو یارک میں اقوام متحدہ کے جائزہ سیشن بعنوان ایس ڈی جیز کے پہلے، دوسرے، آٹھویں اور ستریوں اہداف سے صدارتی خطاب کیا۔ یہ سیشن اقوام متحدہ کے اعلی سطحی پولیٹیکل فورم برائے پائیدار ترقی کا حصہ تھا۔ اقتصادی اور سماجی کونسل کے زیر اہتمام ایچ ایل پی ایف2021کا اجلاس 6جولائی سے 15جولائی 2021تک ہورہا ہے۔سیشن سے خطاب کرنے والے دیگر شرکاءمیں ای سی او ایس او سی کے نائب صدر کولن ویکسن کیلاپائل، ڈی ای ایس اے کی ماریا فرانسکا اسپاٹولیسانو، چیف ایس ڈی جی مانیٹرنگ سیکشن یونگی من، اسکیلنگ اپ نیوٹریشن موومنٹ کے کوآرڈینیٹر گرڈاوربرگ، آئی ایل او کے ڈائریکٹر جنرل گائے رائڈر، افریقہ گروتھ انیشٹو بروکنگز انسٹی ٹیوشن کے سربراہ الیسیس اورڈو، اقوام متحدہ کے غربت و انسانی حقوق کے خصوصی رپورٹر اولیور ڈی شٹر، بیلجئیم کے وزیر برائے ترقیاتی تعاون مریم کیٹر، وزیر برائے ترقی و سماجی شمولیت پیرو سلوا یوجینیا ورگس ونسٹلے، ا?ئی ایف اے ڈی کے صدر گلبرٹ ایف ہانگبو اور ایف اے او کے چیف اکانومسٹ میکسمو ٹیریو شامل تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں