نان کسٹم پیڈ گاڑی

تفتیش مکمل کیے بغیر نان کسٹم پیڈ گاڑی شہری کو سپرداری پر دینے سے متعلق سیشن کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار

لاہور(عکس آن لائن)لاہور ہائیکورٹ نے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں سے متعلق بڑا حکم جاری کرتے ہوئے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں پر قانونی نقطہ طے کردیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے تحریری فیصلہ جاری کیا۔ عدالت نے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی سپرداری سے متعلق نئے قانونی اصول طے کردئیے۔

لاہورہائی کورٹ نے فیصلہ سنایا کہ تفتیش مکمل کیے بغیر نان کسٹم پیڈ گاڑی اصل مالک کے حوالے نہیں کی جاسکتی اورتفتیش مکمل ہونے کے بعد نان کسٹم پیڈ گاڑی کو اصل مالک کے حوالے کیا جا سکتا ہے۔عدالت نے تفتیش مکمل کیے بغیر نان کسٹم پیڈ گاڑی شہری کو سپرداری پر دینے سے متعلق سیشن کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا اور کہا کہ بغیر تفتیش مکمل کے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی فوری سپرداری کرنے کا سپیشل ججزاور مجسٹریٹ کے پاس اختیار نہیں ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست گزار بارڈر ملٹری پولیس کا ملازم ہے اور دوران ڈیوٹی شہری کی گاڑی کو ناکے پر روکا اور کسٹم حکام کو گاڑی کے خلاف کارروائی کے لیے آگاہ کیا۔کسٹم حکام نے ابھی کاروائی نہیں کی بلکہ شہری نے ایڈیشنل سیشن جج سے گاڑی سپرداری کروالی۔

درخواست گزار نے ایڈیشنل سیشن جج کے اقدام کو ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا اور درخواست گزار نے دوران ڈیوٹی اپنی ایمانداری کے ساتھ ڈیوٹی پرفارم کی۔مقامی پولیس اور کسٹم حکام کو گاڑی سے متعلقہ آگاہ کیا اورایڈیشنل سیشن جج نے حقائق کے برعکس گاڑی واپس کرنے کا حکم کیا۔فیصلے میں کہا گیا کہ پولیس کی انکوائری اورتفتیشی رپورٹ مکمل ہونے تک گاڑی کی سپرداری نہیں کی جاسکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں